پشاور:پاکستان کے گوادر(بلوچستان)میں رہنے والے ہزاروں لوگ اپنے حقوق کے لئے اور چین کے پروجیکٹ کے خلاف سڑکوں پر اتر آئے ہیں۔ مقامی باشندوں نے 26 دن پہلے گوادر کو حق دو کے نام سے تحریک شروع کی ہے۔ احتجاج میں شامل خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد ریاستی اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگا رہی تھی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں عام شہریوں کی تحریک گوادر کو حق دو بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔اس تحریک کی وجہ سے پاکستان اور چین کی حکومتیں مشکل میں نظر آرہی ہیں، کیونکہ اس کا براہ راست تعلق چین ۔ پاکستان اقتصادی راہداری یعنی سی پی ای سی سے ہے۔ پاکستان اور چین کے خلاف ہزاروں لوگوں نے اپنے مطالبات کی حمایت میں نعرے بازی کی۔ مظاہرے میں شامل لوگ دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور ٹرالر مافیا کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری (بلوچستان)مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ یہ احتجاج دراصل صوبائی اور وفاقی حکومت کے خلاف رائے عامہ تھی۔ عوام کو ان کے حقوق ملنے تک تحریک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا، ‘یہ واقعی پسماندہ اور مظلوم بلوچستان کے عوام کی تحریک ہے۔ ان میں ماہی گیر، غریب مزدور اور طلبا شامل ہیں۔ یہ احتجاج بلوچ متحدہ محاذ (بی ایم ایم)کے صدر یوسف مستی خان کی گوادر میں گرفتاری کے ایک روز بعد ہوا۔ بزرگ بلوچ قوم پرست رہنما کو جمعرات کو ملک دشمن سرگرمیوں اور لوگوں کو اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔