ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کے شمالی جزیرے کے شہر آکلینڈ میں ایک بندوق بردار کی اندھادھند فائرنگ میں تین افراد ہلاک اور چھ دیگر زخمی ہو گئے۔وزیر اعظم کرس ہپکنز نے جمعرات کے روز بتایا کہ اس واردات میں بندوق بردار بھی اس وقت مارا گیا جب پولس نے اس کا تعاقب کرتے ہوئے ایک مقام پر اس کو اپنی فائرنگ کی زد میں پاکر اس پر گولیوں کی بوچھار ماری۔ہوپکنس نے کہا کہ زخمیوں کو جن میں پولیس کا ایک رکن بھی شامل ہے ، آکلینڈ ہسپتال، منتقل کر دیا گیا۔
ہوپکنس نے میڈیا کو بتایا کہ حکام کا اندازہ ہے کہ قومی سلامتی کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے اور نیوزی لینڈ کی سکیورٹی خطرے کی سطح میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ہوپکنس نے بتایا کہ بندوق بردار ایک پمپ ایکشن شاٹ گن سے لیس تھا ۔ وہ اپنا آتشیں اسلحہ چھوڑ کر ایک عمارت میں گھس گیا اور پھرعمارت کی اوپری منزل پر پہنچنے کے بعد اس شخص نے خود کو ایک لفٹ میں بند کر لیا لیکن پولس اس کے تعاقب میں رہی ۔پولس نے فائرنگ کرنا جاری رکھا اور آخر کار وہ مارا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق آٹھ گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئیں۔ایک دوسرے سے مربوط سڑکوں کا محاصرہ کر کے پولس نے عوام سے کہا کہ وہ گھروں کے اندر رہیں۔ آکلینڈ کے میئر وین براو¿ن نے کہا کہ فیفا کے تمام اہلکار اور بین الاقوامی فٹ بال ٹیمیں محفوظ ہیں۔ایک ماہ تک چلنے والے فیفا ویمنز ورلڈ کپ 2023 کا ، جس کی میزبانی نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا مشترکہ طور پر کر رہے ہیں، افتتاحی میچ نیوزی لینڈ کی خواتین کی قومی فٹ بال ٹیم اور ناروے کے درمیان جمعرات کو آکلینڈ کے ایڈن پارک میں کھیلا جائے گا۔
