Tibetan Federation stage protest against Beijing olympics in USAتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن: امریکہ میں بوسٹن تبتی فیڈریشن آف ہانگ کانگرز، اویغور، تائیوانی، چینی کارکنوں کے ساتھ مل کر انسانی حقوق کو لے کر اگلے سال چین میں منعقد ہونے والے بیجنگ اولمپکس 2022 کی مخالفت کی ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ تبت، مشرقی ترکستان، ہانگ کانگ، جنوبی منگولیا او اپنے صوبے شیجیانگ میں لاکھوں لوگوں پر ظلم کرنے والے چین کو اولمپک کھیلوں کی میزبانی کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اسی لیے کیمبرج، بوسٹن اور میساچوسٹس کے لوگ چین کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے ہیں۔

اس دوران تبت ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ تبت چین کا حصہ نہیں ہے اور نہ ہی اسے کبھی ڈریگن کے قبضے میں آنے دیا جائے گا۔ واضح ہو کہ امریکہ سمیت چار ممالک نے بیجنگ کے سفارتی بائیکاٹ کا اعلان کر دیاہے۔

چین نے چاروں ممالک کو خبردار کیا ہے کہ چاروں ممالک کو اس بائیکاٹ کی قیمت چکانا ہو گی۔ چین میں اویغور مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ا مریکہ، آسٹریلیا، برطانیہ اور کناڈا نے بیجنگ سرمائی اولمپکس کے سفارتی بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ اس پر چین نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے چاروں ممالک کو دھمکی دی ہے کہ انہیں اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *