مالیگاؤں: شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت اور آئین ہند کے تحفظ کے پیغام کو عام کرنے کے لیے 19 جنوری 2020اتوار کی صبح 10 بجے شہیدوں کی یادگارکے پاس سے علمائے اہلسنّت و ائمہ کرام کی قیادت میں پر امن ”ترنگا مارچ“ نکالا جائے گا۔
جو امام احمد رضا عیدگاہ (دریگاؤں) پر ختم ہوگا۔جہاں اس قانون کی واپسی اور ملک میں قیامِ امن کے لیے دعائیہ مجلس کا انعقاد ہوگا۔
پاسبانِ آئین ہند کمیٹی نے مختلف یونیورسٹیوں میں احتجاجی طلبا پر تشدد مذمت کی اور اپنے اس مطالبہ کا اعادہ کیا کہسی اے اے آئین ہند کی دفعات41اور51ور دیگر کئی آئینی بنیادوں کے خلاف ہے اس لیے اسے فوری طور پر حکومت واپس لے۔ یہ قانون ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔عوام این آر سی اور این پی آر سے سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔ لوگوں کا سکون غارت ہو گیا ہے۔ پورا ملک اس کے خلاف احتجاج کر رہا ہے اس لیے ایسے قانون بھی واپس لیے جائیں۔
کمیٹی نے مزید کہا کہ جب تک یہ قانون واپس نہیں لیے جاتے جمہوری احتجاج جاری رہے گا۔ ملک کے آئین کے تحفظ کے مقصد سے تشکیل دی گئی پاسبانِ آئین ہند کمیٹی کے ،جس میں شہر بھر کے علما، ائمہ اور سرکردہ افراد شامل ہیں، پرچم تلے پر امن احتجاجی سرگرمیاں جاری رہیں گی۔
پاسبانِ آئین ہند کمیٹی مالیگاؤں کے مفتی نورالحسن مصباحی، مولانا احمد رضا ازہری، مفتی نعیم رضا مصباحی، مفتی محمد عرفان مصباحی نے کمیٹی سے منسلک تمام ذمہ داروں کی طرف سے جاری کیے جانے والے اس بیان میں ہر خاص و عام سے اپیل کی گئی ہے کہ19جنوری اتوار کی صبح10?بجے زیادہ سے زیادہ تعداد میں ”ترنگا مارچ“ میں ترنگے پرچم کے ساتھ شریک ہوں۔
قائدین نے شہر کے تمام ادارے، انجمنیں، طلبہ اور اساتذہ سے بھی ترنگا مارچ میں شامل ہونے اور مارچ کے اختتام پر امام احمد رضا عید گاہ میں ہونے والی دعائیہ مجلس میں بھی شرکت کرنے کی اپیل کی۔واضح ہو کہ یہ دعائیہ مجلس صرف مَردوں کے لیے ہوگی۔