Top Indian diplomat harassed in Pakistan, ISI men chase his car to intimidate himتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی:جاسوسی کرتے ہوئے دہلی کے قرول باغ علاقہ سے پاکستان ہائی کمیشن کے دو افسروں کی، جن کی شناخت عابد حسین اور محمد طاہر کے طور پر کی گئی، گرفتاری کے دو روز بعد پاکستان نے اس پر شرمندگی یا معذرت کا اظہار کرنے کے بجائے اس کا انتقام لینے کے لیے ہندوستانی ہائی کمیشن واقع پاکستان کے ہندوستانی ملازمین کو پریشان و ہراساں کرنا شروع کر دیا۔

پاکستان کے دارالخلافہ اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے ایک اعلیٰ سفارت کار گورو اہلووالیہ کو پریشان کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔رپورٹوں کے مطابق آئی ایس آئی نے انہیں ہراساں کرنے کے لیے ان کی رہائش گاہ کے اطراف کاروں اور بائیکوں میں کئی لوگوں کو تعینات کر دیا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مارچ میں پاکستان میں واقع ہندوستانی ہائی کمیشن پاکستان کی وزارت خارجہ کو ایک سخت نوٹ بھیجا تھا جس میں پاکستانی ایجنسیوں کے ذریعہ اس کے عملہ اور افسروں کو ہراساں کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا۔

اس ضمن میں ہندوستان نے مارچ کے مہینے میں ہی ہراسانی کے 13واقعات کی نشاندہی کی تھی۔ہندوستان نے پاکستانی حکام سے کہا تھا کہ وہ ان واقعات کی فوری تحقیقات کریں اور متعلقہ ایجنسیوں کو ہدایت کریں کہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس قسم کے واقعات دوبارہ نہ رونما ہوں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہراساں کرنے کے اس طرح کے واقعات 1961 کے سفارتی تعلقات کے حوالے سے ویانا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور ہندوستانی ہائی کمیشن کے افسران ، عملے کے ممبروں اور ان کے اہل خانہ کا تحفظ اور سلامتی کا ذمہ حکومت پاکستان کا ہے۔8 مارچ کو پاکستان کے سیکیورٹی ایجنسی کے اہلکاروں نے ایک فرسٹ سکریٹری کا ایک کار میں اس وقت تعاقب کیا جب وہ ہائی کمیشن کی عمارت سے بینک جا رہا تھا ۔

نوٹ میں مزید لکھا گیا تھا کہ اسی دن بحریہ کے ایک مشیر کا ،جو ہائی کمیشن سے اپنی رہائش گاہ جا رہا تھا پاکستانی سیکورٹی ایجنسی کے اہلکاروں نے ایک کار میں بڑے جارحانی طریقہ سے تعاقب کیا تھا۔نوٹ میں گذشتہ چند روز کے دوران دو ہندوستانی افسران کو متعدد فرضی کالیں موصول ہونے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ نوٹ میں9 مارچ کے اس وعاقعہ کا ذکر کیا گیا جس میں پاکستانی سیکیورٹی ایجنسی کے اہلکاروں کے ذریعہ ڈپٹی ہائی کمشنر کا تعاقب کرنے کی جانب توجہ دلائی گئی کہ کس طرح آئی ایس آئی کا ایک بائیک سوار اہلکار اس وقت ڈپٹی ہائی کمشنر کا ایک بار پھر تعاقب کر تا دیکھا گیا جب وہ اپنی رہائش گاہ سے بازار جارہے تھے۔

اس کی ایک ویڈیو بھی ثبوت کے طور پر پیش کی گئی ہے۔واضح رہے کہ 31 مئی کو نئی دہلی میں دونوں پاکستانی جاسوسوں عابد حسین اور محمد طاہر کو رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کے بعد انہیں ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر 24گھنٹے کے اندر ملک بدر کر دیا گیا تھا ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *