تہران: ایران کے ایک اعلیٰ فوجی افسر جنرل قاسم سلیمانی عراق میں بغداد کے انٹرنیشنل ہوائی اڈے پر ایک امریکی حملہ میں شہید ہو گئے۔
ایران اور امریکہ دونوں نے ہی اس امر کی تصدیق کر دی کہ جمعہ کو بغداد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ہونے والے اس حملہ میں ایرانی پاسداران انقلاب فورس کے ممتاز کمانڈر جنرل سلیمانی ہلاک ہو گئے ہیں۔
اس تازہ اقدام سے امریکہ اور ایران کے درمیان پہلے ہی سے حد درجہ کشیدگی کوئی بھی ڈرامائی اور خطرناک رخماختیار کر سکتی ہے۔
پنٹاگون نے کہا کہ اس ہفتہ امریکی سفارت خانہ کا ایران نوازہجوم کی جانب سے گھیراو¿ کیے جانے کے بعد صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جنرل سلیمانی کو ہلاک کر دینے کا حکم دیا تھا۔
سلیمانی کی شہادت کے بعد ٹرمپ نے اپنے ٹویٹر اکاو¿نٹ سے بلا عنوان و پیغام امریکی پرچم کی تصویر پوسٹ کی ۔
جنرل سلیمانی کی ہلاکت کے فوراً بعد امریکی سفارت خانہ واقع عراق نے تمام امریکی شہریوں کو فی الفور عراق چھوڑ دینے کو کہا ہے۔
عراق اور خطہ میں بڑھتی کشیدگی کے باعث امریکی سفارت خانہ نے امریکی شہریوں کو تلقین کی ہے کہ جنوری2020کی سفری مشورے پر عمل کریں اور فوراً عراق چھوڑ دیں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی شہریوں کو دستیاب پہلی پروازوں سے امریکہ پرواز کر جانا چاہئے اور اگر کوئی پرواز نہ ملے تو خشکی کے راستے دیگر ممالک کا رخ کرلینا چاہئے۔