کابل میں اعلیٰ امریکی سفارت کار روز ولسن نے سابق صدر افغانستان حامد کرزئی اور سیاسی رہنما استاد عبد الرب رسول سیاف سے کابل میں ملاقات کی۔
ولسن نے جو امریکہ کے ناظم الامور ہیں،ٹوئیٹر کے توسط سے کہا کہ صدر اشرف غنی اور ڈاکٹر عبد اللہ عبداللہ کے درمیان مذاکرات کرانے میں معاونت کرنے والے حامد کرزئی اور استاد عبد الرب رسول سیاف سے 17مئی کے معاہدے پر عمل آوری میں پیش رفت کی اہمیت پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع ملا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس ملک کے رہنماؤں کو تلقین کرتے ہیںکہ وہ فوری طور پر نئی حکومت تشکیل دے لیں ،قومی مفاہمت کے لیے اعلیٰ کونسل قائم کریں، قیدیوں کو تبادلہ مکمل کریں اور بین افغان مذاکرات شروع کرانے کی جانب پیش رفت کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغان عوام نے اپنی بے صبری کو واضح کر دیا ہے۔ اب بین افغان مذاکرات شروع کردیںتاکہ پائدار، مستقبل اور جامع جنگ بندی شروع کی جاسکے۔صدارتی انتخابات کے نتائج کے متنازعہ اعلان کے بعد سے پیدا ہوئی کشیدگی سے بین افغان مذاکرات کے امکانات پر کاری ضرب لگی ہے۔
انتخابات کے نتائج کا اعلان افغانستان میں جنگ کے خا تمہ اور مذاکرات کے ذریعہ سیاسی تصفیہ کے لیے امریکہ اور طالبان کے درمیان ایک امن معاہدے پر دستخط کے درمیان کیا گیا تھا۔