نئی دہلی: کورونا وبا کے درمیان امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخاب کو لے کر تشہیر زوروں پر ہے۔ جمعہ کو ہوئی صدارتی ڈیبیٹ میں امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور جیو بائیڈن رائے دہندگان کو لبھانے کی ہر ممکن کوشش میں مصروف ہیں۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخاب میں کہا ہے کہ ہمارے پاس کورونا وائرس کا ایک ٹیکہ آنے والا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ میں ہسپتال میں تھا اور یہ میرے پاس تھا۔ صدارتی مباحثہ کے دوران امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستان کا بھی ذکرکیا۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کو لے کر لڑائی میں ہندوستان، روس اور چین کا ریکارڈ خراب رہا ہے۔
ڈیبیٹ میں ڈونالڈ ٹرمپ اور جیو بائیڈن کے درمیان شمالی کوریا کو لیکر تلخ بحث دیکھنے کو ملی۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم شمالی کوریا کے ساتھ جنگ جیسی صورتحال میں نہیں ہیں۔ ہمارے ان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ اس پر جیو بائیڈن نے پلٹ وار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہٹلر کے یوروپ پر حملہ کرنے سے پہلے بھی ہمارے اس کے ساتھ اچھے تعلقات تھے۔بحث کے دوران ڈونالڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ امریکہ کے پاس جلد ہی کورونا ویکسین دستیاب ہوگی۔
جبکہ جو بائیڈن نے کہا کہ ڈونالڈ ٹرمپ کے پاس کوویڈ19- سے لڑنے کا کوئی پلان نہیں ہے۔ جو بائیڈن نے کہا کہ کوویڈ -19-سے ہوئی اموات کے لئے ذمہ دار شخص کو صدر نہیں بنے رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ یقینی بنائیں گے کہ ہر کوئی ماسک پہنے اور ریپیڈٹیسٹنگ کی جائے۔ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ نیویارک بھوتیا شہر میں تبدیل ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو بند نہیں کرسکتے نہیں تو ملک کے لوگ خود کشی کرنا شروع کردیں گے۔ کورونا وائرس سے امریکہ میں ہوئی اموات پر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ میری غلطی نہیں ہے، یہ جیو بائیڈن کی بھی غلطی نہیں ہے، یہ چین کی غلطی ہے، جو امریکہ میں آئی۔
