واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مواخذے کو دو قرار دادیں امریکی ایوان نمائندگان نے منظور کر لیں۔
بدھ کے روز مواخذے کے الزامات عائد کیے جاتے ہی ڈونالڈ ٹرمپ امریکہ کے ایسے تیسرے چیف ایکزیکٹیو ہو گئے جن کا بھیانک جرائم،کانگریس کے غلط استعمال اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی پاداش میں باقاعدہ مواخذہ کیا گیا۔
ان پر ایک الزام یہ تھا کہ انہوں نے2020کے انتخابات سے پہلے اپنے سیاسی حریف کی جاسوسی کرانے کے لیے ایک غیر ملکی حکومت کی خدمات حاصل کیں۔۔ایوان میں اس الزام پر بھی ووٹنگ ہوئی کہ انہوں نے کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹ ڈالی۔
اب مواخذے کی قرر دادوںکو سینیٹ بھیجا جائے گا۔لیکن اگر حسب توقع ٹرمپ کا ری پبلکن اکثریت والی سینیٹ نے بری کر دیا تو اپنے دور صدارت میں مواخذے کا داغ لے کر وہ دوبارہ الیکشن لڑیں گے۔
ٹرمپ نے بدھ کے روز مواخذے کی قرار دادیں پیش کیے جانے سے کچھ ہی دیر پہلے ٹوئیٹ کر کے اپنے غصہ کا اظہار کیا ۔
انہوں نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ” ڈیموکریٹس جھوٹ بول رہے ہیں اور مواخذہ تو انہی لوگوں کا ہونا چاہیے۔ یہ امریکہ پر حملہ ہے ۔ری پبلکن پارٹی پر حملہ ہے“۔