انقرہ: دیانیت سے معروف ترکی کے مذہبی امور سے متعلق اعلیٰ ترین ادارے نے موذی مرض کوروناوائرس کے پیش نظر ملک گیر سطح پر تمام مساجد میں با جماعت نمازوں بشمول نماز جمعہ پر عارضی طور پر پابندی لگا دی۔ البتہ مساجد انفرادی طور پر نماز کی ادائیگی کے لیے حسب معمول کھلی رہیں گی۔دیانیت کے سربراہ علی ارباز نے ایک بیان میں کہا کہ جب تک کورونا وائرس کے پھیلاو¿ کا خطرہ دور نہ ہو جائے مسجدوں میں باجماعت نمازوں خاص طور پر نماز جمعہ کی ادائیگی روک دینا ضروری ہو گیا ہے ۔یہ فیصلہ وزارت داخلہ کی جانب سے تمام کیفے، سنیما گھروں، جم اور اسی نوعیت کی دیگر سماجی اجتماع گاہیں بند کرنے کا حکم جاری کیے جانے سے کئی گھنٹے پہلے کیا گیا۔ وزیر صحت فخر الدین قوچہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی اقدامات کے جزو کے طور پر ہفتہ کے روز سے بیرون ملک سے آنے والے تمام مسافروں کو تعلیمی اداروں کے ہاسٹلوں میں قرنطینہ میں رکھا جا رہا ہے۔چونکہ ترکی نے پہلے ہی اسکولوں و کالجوں اور یونیورسٹیوں میں لازمی تعطیل کا اعلان کر دیا تھا اس لیے ان کے ہاسٹل پہلے ہی خالی پڑے تھے۔وزیر صحت نے تمام شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اگر انہیں ذرا بھی شک ہوجائے کہ ان پر کوروناوائرس کا حملہ ہو چکا ہے تو خود ہی گوشہ تنہائی اختیار کر لیں۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت پہلے ہی سعودی عرب سے واپس آنے والے ہزاروں معتمرین کو انقرہ اور صوبہ کونیا کے وسطی شہر اناطولیہ میں واقع تعلیمی اداروں میں قرنطینہ کر چکی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *