تہران:(اے یو ایس)مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ’ٹویٹر’ نے ایرانی حکومت کے ایک سینیر عہدیدار اور ایکسپیڈیسی کونسل کے سکریٹری محسن رضائی کا اکاو¿نٹ معطل کردیا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق محسن رضائی کے ٹوئیٹر اکاﺅنٹ کی معطلی کی وجہ ان کی متنازع ٹویٹ بتائی جاتی ہے۔
ایران کی طلبا نیوز ایجنسی ایسنا کے مطابق محسن رضائی نے ‘انسٹا گرام’ پر ایک بیان پوسٹ کیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ ٹویٹر نے ان کا اکاﺅنٹ بلاک کردیا ہے۔ اس اکاﺅنٹ میں ان کے ایک لاکھ 44 ہزار فالورز تھے۔ تاہم کمپنی نے اس اقدام کی کوئی وضاحت نہیں کی ہے۔
ایجنسی نے رضائی کے تعلقات عامہ کے دفتر کے حوالے سے بھی کہا ہے کہ “ٹویٹر کے ساتھ فالو اپ اور خط و کتابت کسی نتیجے پر نہیں پہنچی ہے۔ سائٹ نے ٹویٹر کی معطلی کا ابھی تک ٹھوس اور تسلی بخش جواب نہیں دیا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب محسن رضائی کے اکاو¿نٹ کو انسٹاگرام اور ٹویٹر سمیت سوشل میڈیا سائٹوں پر معطل کردیا گیا ہے۔سنہ 2009ءمیں ایران میں’گرین موومنٹ‘ کے احتجاج کے بعد ایرانی حکومت نے عام شہریوں تک ٹویٹر اور فیس بک کی رسائی بند کردی تھی تاہم ایرانی عہدیدار دھڑلے کےساتھ ان پلیٹ فارمز کا استعمال کر رہے ہیں۔محسن رضائی،ایران – عراق جنگ‘ کے دوران پاسداران انقلاب کے سابق کمانڈر رہ چکے ہیں۔
خیال رہے کہ محسن رضائی نے دو روز قبل ایک ٹویٹ میںکہا تھا کہ ایران کو امریکی پابندیوں کے اٹھنے کا انتظار نہیں کرنا چاہیے بلکہ امریکی دیواریں پھلانگ کر ،اپنی معیشت اور طاقت کو مزید مضبوط بناتے ہوئے آگے بڑھنا چاہیے۔