Twitter’s rebrand to X could cost billions in brand recognition, but Elon Musk defiant about changeتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن(اے یو ایس ) امریکی ارب پتی ایلون مسک نے ٹویٹر پلیٹ فارم کا لوگو بدل دیا ہے۔ ”چڑیا“ کو خیرباد کہ کر ” ایکس“ کردیا گیا ہے۔ تاہم یہ تبدیلی ایسی نہیں ہے کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ماہرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مسک نے ٹوئٹر پلیٹ فارم کے لوگو کو تبدیل کرکے اپنا 4 بلین کا ٹریڈ مارک کھو دیا ہے۔ “بلومبرگ” کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ 20 بلین ڈالر تک پہنچنے والا ہے۔برانڈ کی حکمت عملیوں میں مہارت رکھنے والی ایک عالمی کمپنی ” سنگل +گیلے“ کے کمیونیکیشن کے ڈائریکٹر سٹیو سوسی نے وضاحت کی کہ مسک کے حالیہ فیصلے سے ٹوئٹر کو ایک بہت بڑا نقصان ہو سکتا ہے۔

خاص طور پر چونکہ دنیا بھر میں حصص کی یہ مقدار حاصل کرنے میں 15 سال لگے ہیں۔”فیزر“ برانڈنگ ایجنسی کے بانی ٹوڈ ارون نے بڑے سوشل پلیٹ فارم فیس بک اور انسٹاگرام کے لوگو کے ساتھ نیلے پرندے کی علامت کے دنیا بھر میں پھیلنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹویٹر سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ پہچانے جانے والے برانڈز میں سے ایک ہے۔

ونڈربلٹ یونیورسٹی، ٹینیسی میں فنانس کے پروفیسر جوشوا وائٹ نے کہا کہ ٹویٹر کی مقبولیت نے ٹویٹ اور ری ٹویٹ جیسے الفاظ اور اصطلاحات کو جدید ثقافت کا حصہ بنا دیا ہے۔ ان اصطلاحات کا استعمال مشہور شخصیات اور سیاستدان عوام سے بات چیت کے لیے باقاعدگی سے کرتے ہیں۔ اب ان علامات کو تبدیل کرنا ایک بڑی غلطی ہے۔واضح رہے مسک اور ٹویٹر کی سی ای او لنڈا آئیکارینو نے پیر کے روز نئے لوگو کی نقاب کشائی کی ہے۔ اب عام نیلے پرندے کی علامت کے بجائے سیاہ پس منظر پر ایک سفید “ایکس” کو لوگو بنایا گیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *