کابل: ننگر ہار کے محکمہ اطلاعات وثقافت کے مطبق ننگر ہارکے ضلع غنی میں ایکزبردست دھماکے میں دو غیر فوجی ہلاک اور 28دیگر خمی ہو گئے۔ زخمیوں میں اسلامی مارات کے سلامتی دستوں کے پانچ اہلکار بھی شامل ہیں۔تمم زخمیوں کو صوبائی اسپتال میں داخل کر دیا گیا۔ابھی تک کسی تنظیم یا گروہ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ محکمہ کے مطابق یہ دھماکہ شہرگر مارکیٹ میں منگل کی صبح ہوا۔
محکمہ کے ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ دھماکہ میگنیٹک مائن سے ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے سربراہ کی گاڑی کو نشانہ بنا کرکیا گیا تھا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اافغانستان میں گذشتہ تین رو کے دوران دو دھماکے ہو چکے ہیں جس میں پانچ افراد بشمول ایک سکھ ہلک ہو چکا ہے۔ پہلا دھماکہ18جون کو مقامی دارالحکومت کابل میں ایک گورودوارے میں ہوا جس میں پولیس کے ترجمان خالد زردان نے تین ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق مرنے والوں میں ایک سکھ، ایک طالبان کا اہلکار اور ایک نامعلوم حملہ آور شاملہے۔ کابل کے مقامی وقت کے مطابق دھماکے صبح چھ بجے شروع ہو جو وقفہ وقفہ سے دس بجے تک ہوتے رہے ساتھ ہی فائرنگ بھی جاری رہی۔ان کا کہنا ہے کہ پولیس ذرائع اور مقامی افراد سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق گرودوارے میں ک±ل آٹھ دھماکے ہوئے ہیں۔دھماکے میںجس مقام کو نشانہ بنایا گیا وہاں کچھ سکھ خاندان اقامت پذیر ہیں اور یک گوردوارہ ہے۔
