اسلام آباد: گلگت بلتستان کے علاقے میں اسلامی مہینے محرم کے آغاز کے موقع پر دو مذہبی گروپوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں کم از کم 2 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوگئے۔ یہ اطلاع پیر کو پاکستانی میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں سے ملی ہے۔ اخبار ڈان کے مطابق یہ واقعہ اتوار کو گلگت کے ڈپٹی کمشنر آفس کے قریب یادگار چوک پر اس وقت پیش آیا جب گلگت بلتستان کے ایک اعلی شیعہ رہنما محرم کے آغاز کے موقع پر خمار چوک میں حضرت امام حسین کا پرچم لہرا رہے تھے۔
خبر میں پولیس حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ محرم کے مہینے کے آغاز پر گلگت بلتستان کے اعلی شیعہ رہنما آغا راحت حسین الحسینی خمار اسکوائر پر حضرت امام حسین کا پرچم لہرا رہے تھے کہ دو گروپوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ پولیس کے مطابق اس تصادم میں شیعہ برادری کے دو افراد مارے گئے۔ فائرنگ بھی ہوئی، جس میں 17 دیگر زخمی ہوگئے۔
انہیں علاج کے لیے قریبی ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ سیکرٹری داخلہ اقبال حسین خان نے بتایا کہ واقعے میں مبینہ طور پر ملوث 44 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان نے کہا کہ چند مٹھی بھر لوگ شہر کا پرامن ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے عوام سے امن برقرار رکھنے اور حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی۔