بیروت: دمشق اور بیروت کے درمیان سڑک پر ایک فوجی ٹرک الٹنے کے بعد مسلح حزب اللہ کے جنگجوو¿ں اور ایک پہاڑی گاو¿ں کے عیسائی رہائشیوں کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم دو افراد ہلاک ہوگئے۔ بدھ کے روز لبنان کے دارالحکومت سے تقریباً 15 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع کاہلیہ کے قریب ایک ڈھلان پر موڑ کاٹتے ہوئے ٹرک کے پلٹ جانے کے بعد اس ٹرک کو اپنے پہرے میں لانے والے حزب اللہ کے جنگجو ٹرک کے قریب جمع ہو گئے۔ گاؤں میں چرچ کی گھنٹیاں بجنے لگیں تاکہ لوگوں کو جمع ہونے کے لیے بلایا جائے۔جس کے بعد دیہاتی وہاں جمع ہو گئے لیکن جب فوجیوں نے ان دیہاتیوں کو ٹرک کے قریب آنے سے روکنے کی کوشش کی تو حزب اللہ کے جنگجوو¿ں اور وہاں جمع دیہاتیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہونے لگا۔
سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ مرنے والوں میں سے ایک حزب اللہ کا رکن تھا اور دوسرا ایک 60 سالہ دیہاتی فادی بیجانی تھا۔ ٹی وی فوٹیج میں سادہ لباس میں ملبوس افراد کو گلی میں رائفلیں چلاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ مبینہ طور پر فائرنگ کے تبادلے میں ایک تیسرا شخص زخمی ہوا۔ اور گولیوں سے قریبی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ لبنانی فوج کے دستے رات کے وقت لاری کے ارد گرد تعینات کیے گئے تھے جبکہ اس ٹرک سے سے لکڑی کے کریٹس اتارنے کے لیے کرین کا استعمال کیا گیا تھا۔ عینی شاہدین نے کہا کہ ایسا لگ رہا تھا کہ لکڑی کے یہ کریٹس گولہ بارود کے کریٹ تھے لیکن اس کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی۔ ٹرک سفید رنگ کا تھا جس میں فوجی نشانات نہیں تھے۔ حزب اللہ نے بعد میں تصدیق کی کہ ٹرک ان کا تھا اور ان کا ایک رکن اس کی حفاظت کرتے ہوئے مارا گیا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ ڈرائیور زخمی ہو گیا اور موقع سے فرار ہو گیا۔
