Two leading Tripoli militias clash in town centreتصویر سوشل میڈیا

طرابلس:(اے یو ایس ) لیبیا میں دارالحکومت طرابلس کے وسط میں پیر کی شب حکومت کی تسلیم شدہ دو سب سے بڑی ملیشیاو¿ں میں زبردست مسلح جھڑپیں ہوئیں۔ یہ جھڑپیں وزارت داخلہ کے زیر کنٹرول النواصی ملیشیا اور اسٹیبلٹی سپورٹ اتھارٹی ملیشیا کے عناصر کے درمیان ہوئیں۔ اتھارٹی کا سربراہ عبدالغنی الککلی عرف “غنیوہ” ہے۔ مذکورہ دونوں ملیشیا دارالحکومت طرابلس اور لیبیا کے مغرب میں کنٹرول رکھنے والی سب سے بڑی فورسز ہیں۔گذشتہ روز کی جھڑپوں میں ہر طرح کے درمیانے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ آخری خبریں آنے تک طرابلس کے وسط میں لڑائی جاری تھی۔ اس دوران میں النواصی ملیشیا کے دو ارکان ہلاک ہو گئے۔

جھڑپوں میں وسیع پیمانے پر فائرنگ کے تبادلے اور راکٹوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔ اس کے نتیجے میں شہریوں کے اندر خوف اور دہشت پھیل گئی۔چونکہ یہ جھڑپیں رات 10اور11کے درمیان شروع ہوئیں اس لیے مسجدوں میں تراویح کی نماز ادا کرنے والوں میں زبردست خوف و دہشت طاری تھی کیونکہ میزائلوں اور فائرنگ کی گھن گرج سے فضا گونج رہی تھی اور لوگوں کے دل دہل رہے تھے۔ مسلح ارکان نے شہر کے کئی راستوں کو بند کر دیا۔لیبیا میں اس وقت دو متوازی حکومتیں اقتدار پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے مد مقابل ہیں۔

اس کھیل میں دارالحکومت طرابلس اور لیبیا کے مغربی شہروں پر کنٹرول رکھنے والی ملیشیائیں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔لیبیا میں کئی ماہ سے سیاسی کشیدگی سنگین نوعیت اختیار کر گئی ہے۔ اس کی وجہ موجودہ حکومت کے سربراہ عبدالحمید الدبیبہ کا اقتدار نئی حکومت کے حوالے کرنے سے انکار ہے۔ لیبیا کی پارلیمنٹ نے فتحی باشاغا کو نئی حکومت تشکیل دینے کی ذمے داری سونپی ہے۔ باشاغا نے گذشتہ ماہ سے ملک کے مشرقی اور جنوبی حصے سے اپنی ذمے داری انجام دینا شروع کر دی ہے۔ وہ طرابلس میں اپنے مشن کی انجام دہی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *