Two missing girls from Karachi found ‘married’ in Punjabتصویر سوشل میڈیا

لاہور:(اے یو ایس )کراچی کی دو بچیوں دعا زہرہ کاظمی اور نمرہ کاظمی کی پر اسرار گمشدگی معاملہ میں اس وقت غیر متوقع طور پر ایک ڈرامائی موڑ آیا جب انٹرنیٹ پر دونوں لڑکیوں کا نکاح نامہ وائرل ہو گیا۔ ان میں سے ایک لڑکی نے صاف صاف کہا کہ اسے اغوا نہیں کیا گیا تھا بلکہ وہ اپنی پسند سے شادی کرنے کے لیے اپنی مرضی سے گھر چھوڑ کر چلی گئی تھی ۔نمرہ کاظمی نے بھی اپنا ویڈیو وائرل کر دیا جس مٰن اسے یہ کہتے سنا گایا کہ میرا نام نمرہ کاظمی ہے اور میرے والد کا نام ندیم کاظمی ہے۔ کسی نے مجھے اغوا نہیں کیا ۔میں 17اپریل کو یہاں آئی تھی اور 18اپریل کو نجیب شاہ رخ سے نکاح کیا۔پنجاب پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی سے 11 روز قبل لا پتا ہونے والی لڑکی دعا زہرہ کو اوکاڑہ سے تلاش کر لیا ہے، دعا اپنے مبینہ شوہر کے ہمراہ اوکاڑہ میں موجود ہے۔

لاہور پولیس کے ترجمان کے مطابق دعا اور ظہیر کو اوکاڑہ پولیس آفس منتقل کردیا گیا ہے، جہاں ان کا بیان ریکارڈ کیا گیا انہیں پولیس کی حفاظت میں لاہور منتقل کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم کراچی پولیس سے رابطے میں ہیں اور انہیں حال ہی میں ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کر چکے ہیں۔کراچی انسداد تشدد جرائم سیل کے سربراہ ایس ایس پی زبیر نذیر شیخ کا کہنا ہے کہ سعید تہمیم کی قیادت میں ٹیم لاہور جارہی ہے، توقع ہے کہ دعا کو بیان ریکارڈ کروانے کے لیے اسے لاہور کی مقامی عدالت میں پیش کیا جائےگا۔16 اپریل کو دعا کے والدین کی جانب سے اپنی بیٹی کے مبینہ اغوا کا مقدمہ درج کروایا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا ان کی بیٹی کچرا پھیکنے گئی تھی جہاں اسے اغوا کیا گیا۔خیال رہے گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تصدیق کی تھی کہ دعا زہرہ کا سراغ لگا لیا گیا ہے اور وہ خیریت سے ہیں، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی تھیں۔

کراچی سے لاپتا ہونے والی دعا زہرہ نے گمشدگی کے بعد جاری ہونے والی اپنی پہلی ویڈیو میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اپنی پسند سے خاوند ظہیر احمد سے شادی کی ہے۔ دعا زہرہ کیس میں ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے اور 11 روز قبل لاپتا ہونے والی لڑکی نے ایک ویڈیو پیغام میں اغوا کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے کسی نے اغوا نہیں کیا۔ویڈیو پیغام میں دعا زہرہ نے کہا ہے کہ میرے گھر والے زبردستی میری شادی کسی اور سے کروانا چاہتے تھے، مجھے مارتے پیٹتے تھے، مجھے کسی نے بھی اغوا نہیں کیا، میں اپنی مرضی سے گھر سے آئی ہوں اور اپنی پسند سے ظہیر سے شادی کی ہے۔دعا کا مزید کہنا تھا کہ میں گھر سے کوئی قیمتی سامان ساتھ نہیں لائی ہوں۔انہوں نے کہا کہ میرے اہل خانہ میری عمر غلط بتارہے ہیں، میں 14سال کی نہیں بلکہ بالغ ہوں، میری عمر 18سال ہے، میں نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے اور کسی نے مجھ سے زور زبردستی نہیں کی، میں اپنے گھر میں خاوند کے ساتھ بہت خوش ہوں اور خدارا مجھے تنگ نہ کیا جائے۔خیال رہے کہ دعا زہرہ 21سالہ ظہیر احمد کے حق میں بیان حلفی بھی دے چکی ہیں، بیان حلفی میں دعا زہرہ نے 17 اپریل کو ظہیر احمد سے نکاح کا دعویٰ کیا تھا۔دریں اثنا، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دعا زہرہ اور ظہیر احمد کی موجودگی کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *