واشنگٹن:اے پی نیوز ایجنسی نے پیر کی رات اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکہ کے صدر نے بین الاقوامی بینکوں کے لئے استثنیٰ کا حکم دے کر جنوبی کوریا میں ایران کے 6 راب ڈالر منجمد اثاثے کو قطر منتقل کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔رپورٹ کے مطابق امریکہ نے اسی طرح اپنے ملک میں قید 5 ایرانی قیدیوں کی رہائی پر بھی آمادگی ظاہر کی ہے۔ اے پی کی رپورٹ کے مطابق معاہدے کی خبر پہلے دے دی گئی تھی اس لئے باضابطہ طور پر استثنیٰ کے اعلان کی پہلے سے ہی توقع تھی لیکن امریکہ میں قید 5 قیدیوں کی رہائی کو معاہدے کے حصے کے طور پر پہلی بار ذکر کیا گیا ہے تاہم جن قیدیوں کو رہا کیا جانا ہے ان کا نام نہیں لکھا گیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے کانگریس کے نام اپنے نوٹ میں لکھا کہ ایران کے منجمد اثاثوں کے اجرا اور قیدیوں کے تبادلے پر ایران اور امریکہ کے درمیان معاہدہ10 اگست کو ہوا تھا لیکن کانگریس کو پیر تک9/11کے دہشت گردانہ حملوں کی 22 ویں برسی تک اس فیصلے کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا تھا۔۔
امریکہ نے وعدہ کیا ہے کہ امریکہ اپنے یہاں قید 5 ایرانی شہریوں کو رہا کرے گا اور اسی طرح جنوبی کوریا میں ایران کے منجمد 5 ارب ڈالر قطر کے بینک میں منتقل کرنے کی اجازت دی گئی ہے ۔اے پی کے مطابق بینکوں اور مالیاتی اداروں کو دیا جانے والا استثنیٰ، جنوبی کوریا، جرمنی، ایران، قطر اور سوئٹزرلینڈ میں قابل عمل ہوگا۔کوئی پیسہ براہ راست ایران نہیں جا رہا ہے اور امریکی ٹیکس دہندگان کے فنڈز استعمال نہیں ہو رہے ہیں۔واضح ہو کہ امریکہ نے ایران کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ملک کے طور پر درج کر رکھا ہے۔
