واشنگٹن:(اے یوایس )تجربہ کار امریکی سفارت کار ہنری کسنجر نے کہا ہے کہ استحکام کو یقینی بنانے کے لیے امریکا کو ایک نئے عالمی نظام کی خاطرچین کے ساتھ سمجھوتہ کرنا ہوگا، بصورت دیگر دنیا کو اس طرح کے خطرناک حالات کا سامنا کرنا پڑے گا جو پہلی عالمی جنگ سے پہلے دیکھے گئے تھے۔
سابقہ ریپبلکن صدور رچرڈ نکسن اور جیرالڈ فورڈ کے دور صدارت میں وزیر خارجہ کے عہدے پر کام کرنے والے 97 سالہ کسنجر نے 1970 کی دہائی کی امریکی تاریخ اور سیاست میں اہم کردار ادا کیا۔کسنجر نے لندن میں رائل انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز کے زیر اہتمام منعقدہ ایک پروگرام میں زوم کے ذریعہ ایک تقریر میں کہا کہ اہم مسئلہ یہ ہے کہ کیا امریکا اور اس کے مغربی اتحادی ایک نئے ‘ورلڈ آرڈر’ کے بارے میں چین سے مفاہمت کرسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم اس مقام تک نہیں پہنچ پاتے ہیں اور اگر ہم اس سلسلے میں چین کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کرتے ہیں تو پھر ہم اس صورتحال میں ہوں گے جو یورپ میں پہلی عالمی جنگ سے پہلے تھی۔ جہاں مسلسل تنازعات تھے۔ ان میں سے کچھ کو فوری حل کیا گیا مگر کچھ معاملات قابو سے باہر تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ ماضی کی نسبت اب زیادہ خطرناک ہے۔
دونوں فریقوں کے پاس جدید ترین مہلک اسلحہ انتہائی خطرناک تنازع کا سبب بن سکتا ہے۔ہنری کسنجر نے کہا کہ ممکنہ طور پرامریکا کو چین جیسے حریف سے مذاکرات کرنے میں مشکل پیش آئے گی۔ چین جلد ہی کئی اہم محاذوں اور میدانوں میں مزید ترقی کرجائے گا۔انہوں نے ٹیکنالوجی کے میدان میں چین کی ترقی کو سراہا۔
