واشنگٹن:(اے یوایس)امریکی نگران ادارے ‘اسپیشل انسپیکٹر جنرل فار افغانستان ری کنسٹرکشن’ کی جانب سے پیر کے روز جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی ٹیکس دہندگان کے اربوں ڈالر افغانستان میں عمارتوں کی تعمیر اور گاڑیوں کی مد میں ضائع ہوئے۔ اس رپورٹ کے مطابق ان تعمیر کردہ عمارتوں میں سے بعض اس وقت خالی پڑی ہیں۔اس ادارے نے2008تا 2021 افغانستان میں عمارتوں اور گاڑیوں پر خرچ ہونے والے امریکی سرمائے کا جائزہ اس رپورٹ میں شائع کیا گیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق افغانستان میں اس عرصے میں7.85 ارب ڈالر عمارتوں کی تعمیر اور گاڑیوں کی مد میں خرچ کیے گئے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فقط تین سو تینتالیس ملین ڈالر عمارتوں اور گاڑیوں کی دیکھ بھال پر صرف کر دیے گئے۔ واضح رہے کہ یہ امریکی ادارہ امریکی تاریخ کی سب سے طویل جنگ میں خرچ ہونے والی رقم کا جائزہ لیتا ہے۔
پیر کے روز جاری کردہ اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ عمارتوں اور گاڑیوں پر خرچ کردہ 7.08ڈالر میں سے فقط1.02ارب ڈالر ایسی عمارتوں اور گاڑیوں پر خرچ ہوئے، جو واقعی استعمال کی گئیں۔ اسپیشل انسپیکٹر جنرل جان ایف سوپکو اپنی اس رپورٹ میں لکھتے ہیں حقائق یہ ہیں کہ بہت سا سرمایہ ایسے اثاثوں پر خرچ کیا گیا، جو یا تو استعمال نہیں ہوئے یا ان کی حالت مخدوش ہے یا وہ اجاڑ پڑے ہیں۔ یہ ان منصوبوں پر سرمایہ خرچ کرنے والے اداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے ۔