ابوظہبی:(اے یوایس)متحدہ عرب امارات نے یمن سے ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے ڈرون حملوں کے بڑھتے ہوئے خطرے سے خبردارکیا ہے۔یواے ای نے اتوار کو بغیرآدمی کے نظاموں کے بارے میں دفاعی صنعت کی کانفرنس کے افتتاح کے موقع پریہ انتباہ جاری کیا ہے۔امارات کے وزیرمملکت برائے دفاعی امور محمد بن احمد الباوردی نے کہا کہ ہمیں ڈرون کے استعمال سے شہری تحفظ کو درپیش خطرے اور معاشی اداروں کی تباہی کوروکنے کے لیے متحد ہونا ہوگا۔بغیرآدمی دفاعی نظاموں کی نمائش (یو ایم ای ایکس)ابوظبی میں شروع ہوئی ہے۔اس میں امریکا، برطانیہ اور فرانس سمیت خطے اور مغرب سے تعلق رکھنے والے عسکری اور صنعتی حکام شرکت کررہے ہیں۔اس میں جدید ہائی ٹیک ڈرون ٹیکنالوجی کی نمائش کی جائے گی۔تاہم میزبان ملک نے خبردارکیا ہے کہ اس طرح کے ہتھیار سستے اورعام ہوتے جارہے ہیں۔
یواے ای کے مصنوعی ذہانت کے وزیرمملکت عمربن سلطان العلامہ نے کہا کہ اب ڈرون دہشت گرد گروہوں کے اسلحہ کا حصہ ہیں جو شہریوں کو دہشت زدہ کرنے یا عالمی نظام پرمنفی اثرات مرتب کرنے کے لیے انھیں استعمال کرتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ یہ ایک چیلنج ہے جس کے لیے ہم سب کو مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم ان نظاموں کے استعمال کے خلاف ڈھال بنا سکیں۔یواے ای اس عرب اتحاد کا حصہ ہے جو2015ءسے یمن میں قانونی حکومت کی حمایت میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی جنگجوو¿ں کے خلاف جنگ آزما ہے۔یواے ای نے 2019 میں یمن سے اپنی فوج واپس بلالی تھی لیکن وہ ایک بااثرکردار کی حیثیت یمنی حکومت کی قیادت میں فورسز کی پشت پناہی کر رہا ہے۔واضح رہے کہ 17جنوری کو ابوظبی میں تیل کی تنصیبات اور ایک ہوائی اڈے پرحوثی ملیشیا نے ڈرون اور میزائل حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں تین غیرملکی کارکنان مارے گئے تھے۔اس کے بعد سے یو اے ای میں سخت الرٹ ہے۔یواے ای کی دفاعی فورسز نے حوثیوں کے اسی طرح کے تین اور میزائل اور ڈرون حملوں کو ناکام بنا دیاتھا۔
ان میں سے ایک کا دعویٰ ایک غیرمعروف جنگجو گروپ نے کیاتھا۔اس کے بارے میں خیال کیاجاتا ہے کہ اس کے عراق میں ایران نوازمسلح دھڑوں کے ساتھ تعلقات ہیں۔حوثیوں کے جارحیت کے بعد متحدہ عرب امارات کے اتحادی امریکا نے مشرق اوسط کے مالیاتی اور تفریحی مرکز کے تحفظ کے لیے ایک جنگی جہازاور لڑاکا طیارے بھیجے ہیں۔دریں اثنا فرانس نے کہا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ اپنے دفاعی تعاون کو تقویت دے گا جس سے اس کو اپنی فضائی حدود کو محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔یمن سے ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے حالیہ مہینوں میں سعودی عرب کے خلاف سیکڑوں ڈرون اور بیلسٹک میزائل داغے ہیں جبکہ تہران پر گذشتہ سال اسرائیلی جہاز پر حملے میں ملوث ہونے کا بھی الزام عاید کیا گیا تھا۔قبل ازیں اسرائیلی فوج نے یہ کہا تھاکہ اس کے فضائی دفاعی نظام نے ایک ڈرون پر فائرنگ کی تھی۔یہ جمعہ کے روز لبنان سے اسرائیل کی فضائی حدود میں داخل ہواتھا۔گذشتہ چند روزمیں اسرائیل ، لبنان سرحد پر اس طرح کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔
