UAE’s Healthpoint celebrates milestone of 100 robotically assisted surgeriesتصویر سوشل میڈیا

ابوظہبی (اے یو ایس ) ہیلتھ پوائنٹ نامی ایم 42 کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اسٹرائیکر کے ‘ماکو’ روبوٹک بازو کا استعمال کرتے ہوئے 100 کامیاب سرجریز مکمل کرنے کا ایک سنگ میل حاصل کر لیا ہے۔ امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (وام) کے مطابق اس جدید ٹیکنالوجی کو ہیلتھ پوائنٹ ایک سال قبل متحدہ عرب امارات میں متعارف کرایا گیا تھا۔ماکو ٹیکنالوجی مکمل گھٹنا، گھٹنے کے ایک طرف، پیٹیلوفیمورل اور کولہے کی تبدیلی کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔ روایتی تکنیک کے ساتھ کی جانے والی تبدیلیوں کے مقابلے میں یہ طریقہ زیادہ درستی، بہتر نتائج، تیزی سے صحت یابی اور مریضوں کو درد میں کمی فراہم کرتا ہے۔ اس قسم کی روبوٹک سرجری بیرون ملک وسیع پیمانے پر پیش کی جاتی ہے۔اس ٹیکنالوجی کو ہیلتھ پوائنٹ پر انڈسٹری کے نمایاں ترین آرتھوپیڈک روبوٹک سرجن لائے تھے۔ برطانیہ میں مقیم ڈاکٹر جوناتھن کونروئے روبوٹک کی مدد سے کولہے اور گھٹنے کی سرجری میں خصوصی مہارت اور وسیع تجربے کے حامل ہیں جو کولہے کی آرتھروسکوپک سرجری اور جوڑوں کی معمول کی تبدیلی جیسے طریقہ کار کی پیشکش کرتے ہیں۔

آرتھوپیڈک روبوٹک بازو کی مدد سے سرجری کی تکنیک سرجنوں کو جسمانی جوڑوں کی تبدیلی کے آپریشن کے لیے زیادہ درستی اور جامعیت کے ساتھ تیار ہونے کی اجازت دیتی ہے۔ ایک مریض کو سی ٹی اسکین سے گذار کر ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ایک تھری ڈی ماڈل تیار کیا جاتا ہے جسے کمپیوٹر سکرین پر تمام زاویوں سے دیکھا جا سکتا ہے۔یہ جدید ٹیکنالوجی سرجن کو یہ تصور کرنے اور اندازہ لگانے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتی ہے کہ کولہے یا گھٹنے کا جوڑ کس طرح فعال طور پر حرکت کرے گا۔ سرجری سے پہلے جوڑ کی تبدیلی کا جائزہ لے کر طبی ٹیم اس بات کا تعین کر سکتی ہے کہ کون سا سرجیکل طریقہ اختیار کیا جائے۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ کسی بھی طریقہ کار کو انجام دینے سے پہلے جراحی کی منصوبہ بندی کا اچھی طرح سے ماڈل بنایا اور اس کا جائزہ لیا گیا ہے۔ہیلتھ پوائنٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عمر النقبی نے کہا، ” ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ ہیلتھ پوائنٹ پر ہم اسٹرائیکر کے جدید ترین ‘ماکو’ روبوٹک بازو کا استعمال کرتے ہوئے اتنے زیادہ مریضوں کی مدد کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔

روبوٹک بازو کی مدد سے سرجری کا استعمال کرتے ہوئے اب تک 100 کامیاب آپریشنز کا سنگ میل حاصل کیا ہے جو ہمارے نگہداشت کرنے والے افراد کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے اور مریضوں کے لیے بھی بڑی تبدیلی ثابت ہوا ہے۔ہیلتھ پوائنٹ نئی ٹیکنالوجیز حاصل کرنے کے لیے مارکیٹ کی نگرانی کرتا رہے گا جو مریضوں کے مجموعی تجربے کو بہتر بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ یہ سنگ میل ہمارے جاری سفر میں ایک اور کامیابی ہے جو ہمارے مریضوں کو نگہداشت کے تمام پہلوو¿ں میں بہترین کارکردگی فراہم کرنے اور عالمی معیار کی سہولت کو گھر کے قریب لانے کے لیے ہے۔”امارات کے متعدد مریضوں کا علاج کرنے کے علاوہ ہسپتال نے دنیا بھر کے مریضوں کا علاج کیا جن میں امریکہ، کویت اور مصر کے مریض شامل تھے۔ 15 سال کی عمر کے کم عمر ترین مریض نے کولہے کی مکمل تبدیلی کروائی اور 84 سالہ سب سے بوڑھے مریض نے گھٹنے کی مکمل تبدیلی کا آپریشن کروایا۔ابوظبی میڈیا آفس (اے ڈی ایم او) کے مطابق نوجوان مریضوں کی نشوونما میں خرابی یا صدمے کے بعد پیچیدہ زخموں میں کچھ سرجری مددگار رہی ہے۔

صحت یابی نمایاں طور پر تیز دیکھی گئی ہے لیکن پھر بھی یہ عمر، مریض کے فزیو تھراپسٹ کے ساتھ کام کرنے کے عزم اور سرجری کی پیچیدگی پر منحصر ہے۔ کچھ مریض دو ہفتوں کے بعد کام پر واپس آنے کے قابل تھے لیکن عموماً زیادہ تر سرجری کے بعد چھ ہفتوں کے اندر ٹھیک ہو جاتے ہیں۔کنسلٹنٹ آرتھوپیڈک سرجن اور ہیلتھ پوائنٹ میں آرتھوپیڈک ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر حسن الیاس بیدون نے کہا: “ماکو روبوٹک بازو ہڈی پر انتہائی درست نشتر لگا سکتا ہے جس کے نتیجے میں یہ ثابت ہوا ہے کہ جلد صحت یاب ہونے اور بہتر طویل مدتی نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ ہمیں کام پر واپسی اور روزمرہ کی سرگرمیوں کے لحاظ سے مریضوں کے مثبت تاثرات موصول ہوئے ہیں جو ان کی صحت یابی کی رفتار، گھٹنے کو درست طور پر موڑنا، اور توقع سے زیادہ بہتر نتائج کا سامنا کرنے کے حوالے سے تھے۔ ہم نے دیکھا ہے کہ روبوٹک سرجری کروانے والے مریض اسی دن گھر جا سکتے ہیں۔”تمام جسمانی جوڑوں میں اوسٹیو آرتھرائٹس ہو سکتا ہے۔ یہ جسم کے کسی بھی جوڑ میں پیدا ہو سکتا ہے۔ گھٹنے کا جوڑ اِس سے سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے جس کے نتیجے میں اکثر شدید علامات پیدا ہوتی ہیں جن کے لیے جوڑوں کی تبدیلی کی سرجری کی ضرورت ہوتی ہے۔ مستقبل قریب میں ہیلتھ پوائنٹ کندھے کی تبدیلی کو بھی متعارف کرانے کی توقع رکھتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *