اقوام متحدہ: ہندوستان نے یوکرین کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور تشدد کو فوری طور پر روکنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام مسائل کو پر خلوص، دیانتدار اور پائیدار مذاکرات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔ اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندے ٹی ایس ترومورتی نے اوائل ہفتہ میں یوکرین پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس میں کہا کہ ہندوستان یوکرین میں پھنسے ہندوستانی شہریوں کو بچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ ترومورتی نے کہا کہ ہندوستان یوکرین کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش میں مبتلا ہے۔ ہم تشدد کے فوری خاتمے کے لیے اپنی اپیل کا اعادہ کرتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی روس اور یوکرین کے سربراہوں کے ساتھ اپنی حالیہ ورچوئل کانفرنس /ٹیلی فونی گفتگو میں مذاکرات کے ذریعہ حل کی شدت سے وکالت کی تھی۔
ترومورتی نے کہا کہ ہم سچائی، دیانتدارانہ اور پائیدار بات چیت کے ذریعے تمام اختلافات کو حل کرنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان یوکرین میں پھنسے ہندوستانی شہریوں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ ہندوستانی شہریوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے جس میں طلبا کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ ترومورتی نے انسانی ضروریات کی فوری تکمیل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔واضح ہو کہ ہندوستان نے بھی پیر کو یوکرین کو انسانی امداد بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ نیز ہندوستانی شہریوں کو نکالنے میں مدد کرنے پر یوکرین کے پڑوسی ممالک کا شکریہ ادا کیا۔ دریں اثنا، یوکرین پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں، ترومورتی نے یوکرین میں پیدا ہونے والی سنگین انسانی صورتحال کا مسئلہ اٹھایا۔ ترومورتی نے کہا کہ یوکرین میں ایک سنگین انسانی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
تنازعات کے ایسے وقت میں، ہندوستان اپنے شہریوں بالخصوص خواتین، بچوں اور بزرگوں کے تحفظ اور بہبود کو اولین ترجیح دیتا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ انسانی امداد کے بنیادی اصولوں کا مکمل احترام کیا جانا چاہیے۔
