Ukraine denies responsibility for attack on Russian oil depotتصویر سوشل میڈیا

قیف: (اے یو ایس ) یوکرین کی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے اس الزام کی تردید کی ہے کہ ان کے ملک نے روس کے تیل ڈپو پر حملہ کیا ہے۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس سے پہلے ماسکو نے یوکرین پر اس حملے کا الزام لگایا تھا۔ اس واقعے کے بارے میں کوئی غیر جانبدار اور مصدقہ تفصیل دستیاب نہیں ہے ۔اولیکسی ڈینلوو نے جمعہ کے روز یوکرین کے ایک ٹی وی پر کہا کہکسی وجہ سے وہ کہتے ہیں یہ ہم نے کیا ہے، لیکن دراصل اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔اس سے پہلے روس کے مقامی گورنر ویاچیسلاو گلادکوو نے ایک بیان میں کہا تھا کہ دو یوکرینی جنگی ہیلی کاپٹر نچلی پرواز کے ذریعے اس علاقے میں ا?ئے اور انہوں نے، یوکرین، روس کی سرحد کی شمالی جانب شہر بلگوروڈ کے قریب واقع اس تنصیب پر حملہ کیا۔

اس ڈپو میں کام کرنے والے دو مزدور اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔ لیکن روسی میڈیا نے اس خبر کے بارے میں سرکاری ا?ئیل کمپنی روسنیفٹ کا حوالہ دیا تھا جس نے اس بات کی تردید کر دی ہے۔قبل ازیں روس نے یوکرین پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے اس کے ایک تیل ڈپو کو نشانہ بنا یا ہے اور اس کے ثبوت میں روسی ایمرجنسی منسٹری پریس سروس کی جانب سے یکم اپریل 2022کو ایک تصویر جاری کی تھی جس میں روس کے بلغراد کے علاقے میں ایندھن کے ڈپو پر آگ لگنے کا منظر دکھایا گیا ہے ۔ کریملن کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں کیف کے ساتھ جاری امن مذاکرات میں بد مزگی پیدا ہوئی۔

یوکرین کے وزیر خارجہ دمتری کلیبا نے کہا کہ وہ اس حملے میں یوکرین کے ملوث ہونے یا نہ ہونے کی تصدیق نہیں کر سکتے، چونکہ انھیں ملٹری سے ایسی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔بتایا جاتا ہے کہ 24 فروری جب سے یوکرین پر روس نے حملہ کیا، پہلی بار یہ الزام لگایا گیا ہے کہ یوکرین نے روس پر فضائی حملہ کیا ہے۔ یوں لگتا ہے کہ کم اونچائی پر نصب کئی میزائل فائر کیے گئے، جن سے یہ دھماکہ ہوا۔رائٹرز کو حملے سے متعلق دستیاب فوٹیج کی فوری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *