Ukraine didn't attend UN vote on Israel occupationتصویر سوشل میڈیا

یروشلم: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے فلسطینی علاقوں کے قبضے پراقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کے خلاف ووٹ دینے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے لئے اسرائیل سے رضامندی نہیں ملی تھی۔ ایکسیوس نیوز پورٹل نے دونوں ممالک کے سرکاری ذرائع کے حوالے سے یہ خبر دی ہے۔رپورٹ کے مطابق مسٹر نیتن یاہو اور مسٹر زیلنسکی کے درمیان جمعہ کی شام ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی۔ اسرائیل نے یوکرین سے فلسطینی علاقوں کے قبضے پر قانونی رائے جاری کرنے کے لئے ایک بین الاقوامی عدالت کی ایک تجویز کی مخالفت کرنے کے لئے کہا۔

رپورٹ میں یوکرین کا حوالہ دیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ مسٹر زیلنسکی نے مسٹر نیتن یاہو کے ساتھ ایک بات چیت میں کہا کہ قرارداد کے خلاف ووٹ دینے کے بدلے میں وہ چاہتے تھے کہ نئی اسرائیلی حکومت اپنی پالیسی میں تبدیلی لائے اور یوکرین کو روسی میزائل اور ڈرون حملوں کے خلاف دفاعی نظام فراہم کرے۔

رپورٹ کے مطابق مسٹر نیتن یاہو نے اس پر کوئی عہد نہیں کیا، لیکن کہا کہ وہ مستقبل میں مسٹر زیلنسکی کی درخواستوں پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ مسٹر زیلنسکی کو یہ جواب پسند نہیں آیا اورتجویزکے خلاف ووٹ کرنے پر اتفاق نہیں کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ میں یوکرین کے سفیر کو بھی ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کی ہدایت کی۔ اسرائیل کے ایک سینئر ذرائع نے کہا کہ اسرائیل اس بات سے مایوس ہے کہ یوکرین نے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے قرارداد کی منظوری دی۔ قرارداد کے حق میں 87 ممالک نے ووٹ دیا۔ 24 ممالک نے مخالفت کی اور53 نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *