Ukraine leader appeals for truce to save civilians in Mariupolتصویر سوشل میڈیا

قیف :روسی حملوں میں شدت آجانے کے پیش نظر یوکرین کے صدر ولادمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین کے آخری مزاحمتی ٹھکانے اسٹیل ورکس پلانٹ سے شہریوں بشمول خواتین و بچوں کو نکالنے کی ضرورت ہے۔ جنگ کے ابتدائی ہفتوں میں دارالحکومت قیف پر قبضہ کرنے میں ناکامی کے بعد جس میں ہزاروں افراد ہلاک اور شہروں، قصبوں اور دیہاتوں کو مسمار کر چکے ہیں، روس نے جنوبی اور مشرقی یوکرین میں اپنے حملوں کو تیز کر دیا ہے۔

روس کی فوج نے کہا کہ وہ جمعرات کے دن اور اگلے دو دنوں کے دوران بندرگاہی شہر ماریوپول سے شہریوں کے بحفاظت انخلا کے لیے ایزوویستل اسٹیل ورکس پر فوجی کارروائی روک دے گی ۔ زیلنسکی نےصبح سویرے اپنے خطاب میں کہا کہ یوکرین ماریوپول میں جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے تیار ہے۔زیلنسکی نے کہا کہ لوگوں کو ان تہہ خانوں سے، ان زیرزمین پناہ گاہوں سے نکالنے میں وقت لگے گا۔ موجودہ حالات میں، ہم ملبے کو ہٹانے کے لیے بھاری سامان استعمال نہیں کر سکتے۔ یہ سب کچھ ہاتھ سے کرنا پڑے گا۔

یوکرین کے ازوف رجمنٹ کے کمانڈر ڈینس پروکوپینکو نے بدھ کو دیر گئے کہا کہ ازووسٹال کے اندر یوکرین کے جنگجو روسی فوجیوں کے خلاف سخت ، خونریز جنگ لڑ رہے ہیں۔ یوکرین کو بحیرہ اسود سے منقطع کرنے کی روس کی کوششوں میں ماریوپول ایک بڑا ہدف ہے ، جو اس کے اناج اور دھاتوں کی برآمدات کے لیے ضروری ہے اور ملک کے مشرق میں روس کے زیر کنٹرول علاقے کو کریمیا سے جوڑتا ہے، جس پر روس نے 2014 میں قبضہ کیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *