طرابلس:اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ کاری انسانی امور(او سی ایچ اے) نے گذشتہ چند روز کے دوران مشرقی لیبیا میں تعینات فوجوں کے فضائی حملوں کی جس میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے،شدید مذمت کی۔

لیبیا مقیم رابطہ کار برائے انسانی امور مسٹر یعقوب ال ہیلو نے گذشتہ کچھ روز کے دوران لیبیا کے مختلف علاقوں میں فضائی حملوں کی ، جن میں ہلاک ہونے والے درجنوں افراد میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے،نہایت سخت الفاظ میں مذمت کی ۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ لیبیا کے شہری جن میں اکثریت بچوں کی ہے ابھی تک اس جنگ کا خمیازی بھگت رہے ہیں جسے نہ انہوں نے شروع کی اور نہ وہ چاہتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ” ان ہلاکت خیز حملوں سے مجھے ناہیت درجہ قلبی و ذہنی تکلیف پہنچی ہے ۔

ان حملوں سے ایک بار پھر بین الاقوامی حقوق انسانی اور انسانیت کے قوانین کی سخت خلاف ورزی ہوئی ہے۔ انہوں نے تمام متحارب فریقوں سے کہا کہ بین الاقوای قانون اور حقوق انسانی قانون کے تحت ذمہ داریوں کا احترام کریں اور شہریوں،صحت عامہ کے کارکنوں ،اسپتالوں اور اسکولوں جیسے شہری ڈھانچے پر ایسے بے رحمانہ اور انسانیت سوز حملے فوری طور پر بند کیے جائیں۔یہ ہلاکتیں لیبیا حکومت کے اس اعلان کے ، کہ مشرقی لیبیا مقیم فوجی کمانڈر خلیفہ ہفتر کی وفادار فوج کے حملوں میں پانچ بچے ہلاک ہو گئے،ایک روز بعد ہوئی ہیں۔

اپریل میں ہفتر سے وابستہ فوج نے اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قومی معاہدہ حکومت کے قبضہ سے طرابلس کو چھڑانے کے لیے فوجی کارروائی شروع کی تھی۔لیکن ابھی تک لیبیا کی سرحدوں تک پہنچنے میں اسے ناکامی کا ہی منھ دیکھنا پڑا۔اقوام متحدہ کے اعداو شمار کے مطابق جب سے یہ فوجی کارروائی شروع ہوئی ہے ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور5ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *