اقوام متحدہ نے پاکستان مقیم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ مفتی نور ولی محسود کو ایک عالمی دہشت گرد قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل 1267القاعدہ پابندیاں کمیٹی نے جمعرات کی صبح محسود کو دولت اسلامیہ فی العراق والشام (داعش) اور القاعدہ پابندیاں فہرست میں درج کیا ہے۔
مفتی محسود کو القاعدہ سے وابستہ تنظیموں کی حمایت میں، ان کی جانب سے یا ان کے نام سے دہشت گردانہ سرگرمیوں اور کارروائیوں میں مالی اعانت، منصوبہ بندی ،سہولت کاری یا ارتکاب میں حصہ لینے کی پاداش میں قرار داد 2368مجریہ2017کی شق 2اور4کی روشنی میں اس فہرست میں درج کیا گیا ہے۔
امریکہ نے اس کا خیر مقدم کیا۔وزارت خارجہ کی ایس سی اے نے ٹوئیٹ کیا کہ” تحریک طالبان پاکستان کے لیڈر نور ولی محسود کو داعش اور القاعدہ پابندی فہرست میں شامل کرنے کی خبر کا امریکہ خیرمقدم کرتا ہے۔ ٹی ٹی پی پاکستان میں کئی دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہے ۔
امریکہ ستمبر2019میں نور ولی کو دہشت گرد قرار دے چکا تھا۔ٹی ٹی پی جسے پاکستان طالبان سے بھی پکارا جاتا ہے کئی خود کش بم دھماکوں کی ذمہ دار ہے اور سیکڑوں بے قصور شہریوں کو ہلاک کر چکی ہے۔
مفتی نور ولی محسود کے نام سے موسوم نور ولی کو سابق ٹی ٹی پی لیڈر ملا فضل اللہ کی موت کے بعد جون 2018میں ٹی ٹی پی کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔نور ولی کی قیادت میں ٹی ٹی پی نے پورے پاکستان میں کئی ہلاکت خیز دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری لی ہے۔