ریاض:(اے یوایس) روز یمن میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے یمن میں جنگ بندی کی تجویز کا خیر مقدم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یمن میں جنگ کے خاتمے سے خطے کے استحکام اور سلامتی میں مدد ملے گی۔خیال رہے کہ گذشتہ منگل کو ‘العربیہ’ چینل کے ذریعہ نشر کیے گئے ایک انٹرویو میں شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ حوثیوں کا ایرانی حکومت کے ساتھ مضبوط تعلق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یمن میں قانونی حیثیت کے خلاف حوثی بغاوت غیر قانونی ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سعودی عرب اپنی سرحدوں پر مسلح ملیشیاو¿ں کی موجودگی کو قبول نہیں کرسکتا کیونکہ یہ مسلح گروپ سعودی عرب کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کو مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کی دعوت کا اعادہ کیا۔شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ حوثی باغیوں کا ایرانی حکومت کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ یمن میں آئینی حکومت کے خلاف حوثی بغاوت غیر قانونی ہے۔شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ حوثیوں کا ایرانی حکومت کے ساتھ گہرا تعلق ہے لیکن حوثی یمن ہی کے باشندے ہیں اور ان کی شناخت یمن کے عرب باشندوں کے ساتھ ہے۔
مجھے امید ہے کہ یمن کے حوثی اپنےملک کے مفادات کو ہرچیز پرمقدم رکھیں گے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ حوثی مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر حل طلب مسائل کا حل تلاش کریں گے جو تمام یمنیوں کے حقوق کی ضمانت اور خطے کے ممالک کے مفادات کی ضمانت دیں۔ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ سعودی عرب اپنی سرحدوں پر خلاف قانون کسی مسلح تنظیم کے وجود کو قبول نہیں کرتا۔ حوثیوں کو جنگ بندی قبول کرنا ہوگی اور انہیں مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا۔