Union Minister V.K. Singh calls NYT 'Supari Media' over its report on Pegasusتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی:مرکزی وزیر مملکت برائے نقل و حمل و شاہراہیں و شہری ہوا بازی وی کے سنگھ نے ہفتہ کے روز پیگاسس اسپائی ویئر سے متعلق امریکہ کے معروف اخبار میں شائع اس خبر کی روشنی میں ،جس میں دعویٰ کیا گیاتھا 2017میں ہندوستان نے اسرائیل سے جو پیگاسس جاسوسی آلہ خریدا تھا وہ اسرائیل کے ساتھ ایک معاہدے کا جزو تھا، نیویارک ٹائمز (این وائی ٹی) کو “سپاری میڈیا” قرار دیا اور اس کی ساکھ پر بھی سوال اٹھایا۔امریکی اخبار ‘نیویارک ٹائمز’ نے ایک خبر میں دعویٰ کیا ہے کہ پیگاسس اسپائی ویئر اور میزائل سسٹم کی خریداری بنیادی طور پر ہندوستان اور اسرائیل کے درمیان جدید ترین ہتھیاروں اور انٹیلی جنس آلات کے تقریباً دو ارب ڈالر کے معاہدے میں شامل تھی۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کا جواب دیتے ہوئے، سنگھ نے ٹویٹ کیا، “کیا آپ این وائی ٹی پر بھروسہ کر سکتے ہیں؟ اسے سپاری میڈیا کے نام سے جانا جاتا ہے۔ پچھلے سال تنازعہ کھڑا ہوا جب ہندوستان سمیت کچھ حکومتوں نے مبینہ طور پر صحافیوں، انسانی حقوق کے محافظوں، سیاست دانوں اور دیگر کی جاسوسی کے لیے این ایس او گروپ کے پیگاسس سافٹ ویئر کا استعمال کیا۔

اس نے رازداری کے مسائل کے بارے میں خدشات کو جنم دیا تھا اس خبر کے سامنے آنے کے بعد کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سمیت کئی دیگر اپوزیشن لیڈروں نے حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش شروع کردی ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے نریندر مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا، ‘مودی حکومت نے ہماری جمہوریت کے بنیادی اداروں، ریاستی رہنماو¿ں اور عوام کی جاسوسی کے لیے پیگاسس کو خریدا۔ فون ٹیپ کرکے حکمران جماعت، اپوزیشن، فوج، عدلیہ سب کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ غداری ہے۔ مودی سرکار نے غداری کی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *