نئی دہلی: دہلی کی تیس ہزار ی عدالت نے اناؤ ریپ کیس میں چار بار کے بی جے پی ممبر اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کو اترپردیش کے اناؤ میں 2017میں ایک نابالغہ سے جنسی زیادتی کرنے کا مجرم قرار دے دیا۔

سینگر کو تعزیرات ہند کی دفعہ376اور پاکسوقانون کی دفعات 5(سی) اور6کے تحت مجرم قرار دیا گیاہے۔عدالت نے اس کیس میں بری قرار دیے جانے والے شریک ملزم ششی سنگھ کے خلاف بھی الزامات طے کر دیے۔اب سینگر کو کتنی سزا سنائی جائے گی اس کا اعلان 17دسمبر بروز منگل کیا جائے گا۔

سپریم کورٹ کی ہدایت پر اس کیس کی جو5اگست کو لکھنؤ کی عدالت سے دہلی کی تیس ہزاری عدالت منتقل ہوا ہے اسی روز سے روزانہ سماعت ہو رہی تھی۔

عدالرت نے 9اگست کو پوکسو قانون کی دفعات120(بی) مجرمانہ سازش، 363(اغوا) ،دفعہ366کسی عورت کا جبراً شادی کرنے کے لیے اغوا کرنا،دفعہ376(ریپ) اور اسی قانون کی دیگر دفعات کے تحت الزامات طے کیے تھے۔28جولائی کو متاثرہ کی کار کو ایک ٹرک نے زوردار ٹکر ماری تھی جس میں اس کی دو خالائیں ہلاک اور وہ خود شدید زخمی ہوگئی تھی۔

اس کے گھر والوں نے اسے ایک سازش کا حصہ بتایا تھا۔اس کے ولد کو غیر قانونی سلحہ کیس میں جیل کرادی گئی جہاں وہ چند روز بعد ہی 9اپریل کو چل بسا تھا۔جس کے بعد ایک مقامی عدالت نے سینگر اس کے بھائی اتل اور 9دیگر کو کیس میں نامزدکیا تھا۔سینگر اترپردیش کے بانگر مؤ سے بی جے پی ایم ایل اے تھا ۔لیکن بی جے پی نے اگست2019کو انہیں پارٹی سے نکال دیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *