سڈنی: مالابار جنگی مشق کی وجہ سے چین اور آسٹریلیا کے درمیان تعلقات خراب تر ہوتے جارہے ہیں۔ مالابار جنگی مشق میں آسٹریلیاکے حصہ لینے کی وجہ سے بوکھلایا چین اب دھمکیوں پر اتر آیا ہے۔چین نے آسٹریلیا کو دھمکی دی ہے کہ اس جنگی مشق میں حصہ لے کر اس نے سنگین غلطی کی ہے اور اس کو زبردست معاشی نقصان اٹھا نا پڑ سکتا ہے۔
خلیج بنگال کے وشاکھاپٹنم میں شروع ہونے والی مالابار جنگی مشق میں ہندوستان کے علاوہ جاپان ، امریکہ اور آسٹریلیا حصہ لے رہے ہیں ، جو ان چاروں ممالک کے مابین اسٹریٹجک تعلقات کو ظاہر کرتا ہے۔ ان چاروں ممالک کی بحری مشقوں کا دوسرا مرحلہ بحیرہ عرب میں 17 سے 20 نومبر کے درمیان شروع ہوگا۔ 13 سال بعد ، چاروں ممالک کی بحریہ ایک ساتھ مل کر مشق کر رہی ہے۔
چین کے انگریزی روزنامہ کے اداریے میں ، آسٹریلیائی حکومت پر دھوکہ دہی کا الزام لگاتے ہوئے اقتصادی نقصانات کی دھمکی دی گئی ہے۔اس اداریے میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلیائی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت خارجہ پالیسی پر قائم رہتے ہوئے اس معاملے میں صبر سے کام لے رہی ہے، جبکہ امریکہ کی جانب سے مالابار جنگی مشق میں چین کو شامل نہ کرنے کی کوشش میں آسٹریلیا حکومت نے جلد بازی کی۔
اداریے میں کہا گیا کہ آسٹریلیا کو اس سازش کے بارے میں سوچنا چاہئے تھا ، کہ اس کے بدلے میں واشنگٹن کو کچھ نہیں ملے گا۔ اپنی اس غلط فہمی کی وجہ سے آسٹریلیا کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔