US allows emergency COVID-19 vaccine in bid to end pandemicتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن:(اے یو ایس ) امریکہ میں انتظامیہ نے ملک کے عوام کو کوویڈ19-وبا سے بچانے کے لیے ہنگامی صورت حال میں استعمال کرنے کے لیے کورونا وائرس کی پہلی ویکسین کی منظوری دے دی ۔ اس فیصلہ کے حوالے سے تمام معلومات رکھنے والے ایک عہدیدار نے ،جسے اسے عام کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہے، کہا کہ اس فیصلہ کو کم و بیش 3لاکھ امریکیوںکو موت کی آغوش میں پہنچانے والی ہلاکت خیز وبا سے نجات پانے کا آغاز کہا جا سکتا ہے۔

امریکی کمپنی فائزر اور جرمن کمپنی بائیو این ٹیک کے تعاون سے بنائی جانے والی ویکسین کی منظوری فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے دی ہے۔صدر ٹرمپ نے ویکسین کی منظوری کو سراہتے ہوئے اسے طبی معجزہ قرار دیا ہے۔جمعہ کے روز ٹوئیٹر کے توسط سے ٹرمپ نے کہا کہ یہ ویکسین ،جو لاکھوں زندگیاں بچانے میں کام آئے گی اور جلد ہی عالمی وبا کا مکمل طور پر خاتمہ کر دے گی، تمام امریکیوں کے لیے مفت ہو گی ۔تاہم طبی ماہرین اس رائے سے اتفاق نہیں کرتے اور ان کا کہنا ہے کہ اکثر امریکی شہریوں تک ویکسین پہنچنے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ویکسین کے باوجود کورونا وائرس کے خاتمے کے بارے میں کچھ کہنا ابھی قبل از وقت ہے۔

ایف ڈی اے سے ویکسین کی منظوری کے بعد ابھی تک نو منتخب صدر جو بائیڈن نے ردِ عمل ظاہر نہیں کیا۔جو بائیڈن نے رواں ہفتے اعلان کیا تھا کہ ان کی صدارتی مدت کے پہلے 100 دن میں ویکسین کی 10 کروڑ خوراکیں تقسیم کی جائیں گی۔امریکہ میں حکام اس وقت کرونا وائرس کی دوسری ویکسین، جو موڈرنا کمپنی نے بنائی ہے، کے نتائج کو بھی دیکھ رہے ہیں اور خیال کیا جا رہا ہے کہ اسے آئندہ ہفتے منظوری دے دی جائے گی۔

امریکی کمپنی جانسن اینڈ جانسن بھی جنوری میں اپنی ویکسین کے حتمی نتائج آنے کی امید رکھتی ہے۔امید کی جا رہی ہے کہ ابتدائی طور پر فائزز کی ویکسین کی تیس لاکھ خوراکیں فراہم کی جائیں گی۔ اتنی ہی خوراکیں ویکسین کی دوسری ڈوز فراہم کرنے کے لیے ریزرو رکھی جائیں گی۔کرونا وائرس کی وجہ سے اب تک امریکہ میں دو لاکھ 95 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ جب کہ ایک کروڑ 58 لاکھ افراد وبا سے متاثر ہوئے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *