دوحہ:قطر کی ثالثی میں امریکہ اور ایران کے درمیان ہونے والے قیدی تبادلے کے ایک جزو کے طور پر ایران نے پانچ امریکی قیدیوں اور امریکہ نے پانچ ایرانی قیدیوں کو رہا کردیا۔ ایران کے پریس ٹی وی کے مطابق نظر بند کیے گئے پانچوں امریکی پیر کے روز تہران سے پرواز کر کے قطر کے دوحہ بین الاقوامی ہوائی اڈے پر طیارے سے اترے۔ بعد ازاں وہ امریکہ پرواز کر گئے۔ امریکہ سے رہا کیے جانے والے پانچ ایرانی قیدیوں میں سے دو براستہ قطر ایران پہنچے۔ جبکہ تین دیگر رہا ایرانیوں نے ایران واپس نہ آنے کا فیصلہ کیا ۔ان میں دو نے امریکہ میں ہی قیام کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ ایک نے کسی تیسرے ملک جانے کا فیصلہ کیا۔
ایک تیسرے ملک میں جا رہے ہیں۔رہا شدہ پانچ ایرانیوں سے امریکی صدر جو بائیڈن نے نرمی برتنے کا فیصلہ کیا۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ دو ایرانی سابق قیدیوں نے، جنہوں نے امریکہ میں ہی مقیم رہنے کا فیصلہ کیا ، امریکہ میں ماضی میں اپنے قیام کے پیش نظرایسا کیا۔
پریس ٹی وی کے مطابق ایران واپس آنے والے دو قیدیوں کی شناخت مہر داد معین انصاری اور رضا سرہنگ پور کافرانی کے طور پر کی گئی ہے۔یاد رہے کہ قطر کی کوششوں سے ایران اور امریکا کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت ایران کے 6 ارب ڈالرز کے منجمداثاثے جاری کرنے کی شرط کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت ایران نے امریکی قیدیوں کو رہا کیا۔ علاوہ ازیںمعاہدے کے مطابق امریکا نے چھ ارب ڈالر کے منجمد ایرانی اثاثوں کو بھی قطر کے ایک بینک میں منتقل کردیا گیا۔ منجمد اثاثوں کی منتقلی کا عمل مکمل ہونے اور اس کی تصدیق ہو جانے کے بعد ہی ایران نے امریکی شہریوں کو طیارے میں داخل ہونے کی اجازت دی۔ امریکہ نے بھی پانچ یرانی قیدی رہ کر دیے۔ ایران اور امریکا کے درمیان اس معاہدے کے لیے قطر کی ثالثی میں کئی ماہ سے کام کیا جا رہا تھا۔