US and Saudi Arabia condemn Iranian attacks in Iraqi Kurdistan regionتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن:(اے یو ایس ) امریکا اور سعودی عرب نے عراق کے شمالی علاقے میں ایران کے ڈرون اور بیلسٹک میزائل سے حملوں کی مذمت کی ۔اس حملے کے حوالے سے واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس نے خطے میں تہران کے عدم استحکام کے رویے کولگام ڈالنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ بدھ کے روز امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس اور سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے دفتر سے جای بیان میں عراق کے خودمختار خطے کردستان پر حملوں کو،جس میں متعدد شہری بے قصور ہلاک و زخمی ہوئے ،عراقی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی بلاجواز خلاف ورزی’ قراردیا ہے اورایرانی حکومت کو عراق میں مزید حملے کرنے کی دھمکیوں پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ وائٹ ہاؤس کردستان اور بغداد میں عراقی رہنماؤں کے ساتھ کھڑا ہے اور ان حملوں کو عراق اور اس کے عوام کی خودمختاری پر حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کرتا ہے۔ دوری جانب سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں ان تمام حملوں کو جس سے عراق کی سلامتی اور استحکام کو خطرہ لاحق ہوجائے، بلاجواز قرر دے کر اسے خارج کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے اپنے ہمسایوں کے خلاف میزائلوں اور ڈرونز کے کھلم کھلا استعمال کے علاوہ یوکرین میں جارحانہ جنگ کے لیے روس کو ڈرونز مہیا کرنے اور مشرق وسطیٰ کے پورے خطے میں آلہ کارملیشیاو¿ں کی حمایت کی عالمی سطح پر مذمت کی جانا چاہیے۔

سلیوان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ امریکا مشرق اوسط میں ایران کی تخریبی سرگرمیوں کولگام دینے کے لیے پابندیوں اور دیگر ذرائع پرعمل پیرا رہے گا۔سلیوان نے مہسا امینی کے قتل کے بعد ملک گیر حکومت مخالف مظاہروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی سرحدوں کے پار حملوں کے ذریعے اپنے داخلی مسائل اوراپنی آبادی کی جائز شکایات سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔امریکانے یہ بیان ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی (آئی آر جی سی) کی جانب سے شمالی عراق میں ایرانی کرد عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر میزائل اور ڈرون حملوں کے ردعمل میں جاری کیا ہے۔ان حملوں میں9 شہریوں کی ہلاکتوں کی اطلاع ملی ہے۔عراق کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایرانی سفیر کو طلب کر کے عراقی علاقوں پران ڈرون اور میزائل حملوں پر احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا اور یہ باورکرایا جائے گاکہ عراق ایسی کسی کارروائی کو اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی سمجھتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *