واشنگٹن(اے یو ایس ) امریکہ نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ وہ نیجر کے معزول صدر بازوم کی صحت کے لئے “بہت فکر مند” ہے۔ یہ بیان وزیر خارجہ اینٹونی بلینکن کے ان سے فون پر بات کرنے کے بعد سامنے آیا۔امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے نامہ نگاروں کو بتایا”ہم ان کی صحت ، ذاتی حفاظت اور خاندانی کے بارے میں بہت فکر مند ہیں”نیجر کے وزیر اعظم احمودو محمدو نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ صدر محمد بازوم کو اپنی اہلیہ اور بیٹے کے ساتھ ایسی جگہ حراست میں رکھا گیا ہے جہاں انہیں بجلی یا پانی دستیاب نہیں۔ترجمان میتھیو ملر نے بلینکن کے رابطے کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔
انہوں نے صدر بازوم کی صورتحال کے بارے میں بھی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں ، جنہیں 26 جولائی کو فوجی بغاوت کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔تاہم ، ملر نے کہا کہ بازوم کی صحت کے بارے میں خدشات ایک وجہ تھے جس نے بلینکن کو ، پیر کے دورے کے دوران وکٹوریہ نولینڈ کی مدد پر مجبور کیا کہ وہ بازوم سے ملاقات کریں اور اس کا اعلان نہیں کیا گیا۔ تاہم یہ کوشش بے سود رہی۔ملر نے مزید کہا کہ ” صدر کو اب الگ تھلگ حراست میں رکھا گیا ہے، اور صورتحال تیزی سے ابتر ہو رہی ہے۔”نولینڈ نے کل اپنے دورہ نیامے کو مشکل قرار دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ اس نے ملٹری کونسل کے رہنماؤں کے ساتھ واضح گفتگو کی ہے ، لیکن انہوں نے یہ واضح کردیا کہ وہ بہت مشکل میں تھیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ فوجی کونسل نے الگ تھلگ صدر سے ملاقات کروانے سے انکار کردیا ،اور کچھ نکات پر بھی مخالفت کا اظہار کیا۔قابل ذکر ہے کہ 26 جولائی کو ، فوج نے ملک میں اقتدار پر قابو پانے اور جمہوری حکومت کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔بیشتر مغربی ممالک ، فرانس اور امریکہ کے ساتھ ساتھ مغربی افریقہ کا معاشی گروہ بھی اس کی مذمت کرتے ہیں ، جس نے فوجی آپشن سمیت تمام امکانات اور اختیارات استعمال کرنے کا اظہار کیا ہے۔