واشنگٹن: اس وقت پوری دنیا یہاں تک کہ خود امریکہ بھی چونکہ جان لیوا موذی مرض کوروناوائرس سے زبردست تشویش میں مبتلا ہے اس لیے اس نے کہا ہے کہ اس موذی مرض کا عالمی وبا کی شکل اختیار کرلینا اس امر کا متقاضی ہے کہ مریکہ کو افغانستان میں طالبان اور افغان حکومت کے مابین قیدیوں کے تبادلہ کے حوالے سے ہوئے معاہدے پر جلد از جلد عمل آوری شروع کر دی جائے۔ امریکی خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ کورونا وائرا کو عالمی سطح پر وبا قرار دیے جانے کے باعث قیدیوں کی رہائی کے لیے افغان صدر اشرف غنی کی حکومت اور طالبان کے درمیان ہوئے معاہدے پر جتنی جلد ممکن ہو سکے عمل آوری کی جائے۔خلیل زاد نے کہا کہ فریقین کے درمیان اس بابت قول و قرار ہوجانے کے باوجود کسی فریق نے ابھی تک قیدی رہا نہیں کیے۔ خلیل زاد کے تبصرے اس امر کی غمازی کرتے ہیں کہ کس طرح کورونا وائرس وباامریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی اعلیٰ خارجہ پالیسی ترجیحات پر اثر انداز ہو رہی ہے۔امریکہ کی افغانستان میں طویل ترین جنگ کے خاتمہ اور دسیوں سال بعد افغانستان میں قیام امن کے ایک جزو کے طور پر قیدیوں کی رہائی گذشتہ ہفتہ ہونا طے تھی لیکن کتنے قیدی رہا کیے جائیں اور اس بات کی ضمانت کہ وہ اب ہتھیار نہیں اٹھائیں گے معاملات پر عدم اتفاق کے باعث رہائی نہ ہو سکی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *