US dtopping countries from returning Afghan aircraft: Officialتصویر سوشل میڈیا

کابل:امارت اسلامیہ کی وزارتی کونسل میں نائب وزیر دفاع محمد قاسم فرساد نے کہا کہ افغانستان کے پڑوسی ممالک سابق حکومت کے خاتمے کے دوران وہاں سے پرواز کر جانے والے طیارے واپس نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ امریکہ کے دباو¿ میں ایسا کر رہے ہیں۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران وزارت دفاع کی سالانہ سرگرمیوں کی تفصیل بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک میں کھڑے افغان طیاروں کی تعداد 60 ہے۔

انہوں نے اس تعداد کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تعداد 60 کے آس پاس ہو سکتی ہے اور وہ اس وقت ایک یا دو ممالک میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ نے ان ممالک سے جہاں یہ طیارے ہیں، باضابطہ طور پر ان کی واپسی کے لیے کہا ہے، لیکن وہ امریکی دباو¿ کی وجہ سے ان طیاروں کو واپس نہیں کر رہے۔ اسی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فوجی سربراہ فصیح الدین فطرت نے کہا کہ داعش گروپ کے حملوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امارت اسلامیہ کی افواج نے گزشتہ ایک سال کے دوران ملک بھر میں چھاپے مار کر بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود قبضے میں لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بڑے شہروں میں مجاہدین داعش گروپ کے بارے میں زیادہ محتاط تھے اور اب ان کے حملے تقریباً نہ ہونے کے برابر ہیں۔ وزارت دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی نے کہا کہ مختلف صوبوں میں فوجی اڈوں پر 50 تربیت گاہیں تعمیر کی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امارت اسلامیہ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہم نے تقریباً 50,000 گاڑیوں کی مرمت کی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *