US holds high-level talks with UK over China threat to Taiwanتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن:جہاں ایک جانب یوکرین پر روس کی فوجی چڑھائی سے جنگ کے وسیع ہونے کے خدشات بتدریج بڑھتے جارہے ہیں وہیں دوسری جانب تائیوان اور چین کے درمیان کشیدگی میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور نوبت بہ اینجا رسید کہ دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی وقت جنگ چھڑ جانے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔اسی خطرے کے پیش نظر امریکہ نے احتیاطی اقدامات کرنا شروع کر دیے ہیں اور اس ضمن میں اس نے ایک جنگی حکمت عملی وضع کرنے کے لیے برطانیہ سمیت اپنے تمام اتحادی حلیفوں بشمول آسٹریلیا اور جاپان کے ساتھ مل کر تبادلہ خیال شروع کر دیاہے۔

اس کا آغاز اس نے برطانیہ سے کیا ہے جس کے ساتھ اس نے تائیوان کے معاملہ پر پہلی بار بات کی ہے۔ امریکہ نے یو کے سے اس معاملہ پر ایسے وقت میں مذاکرات کئے ہیں جب چین کا تائیوان کے تئیںجارحانہ رویہ کم ہونے کے بجائے روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔ اور تائیوان کے آس پاس چین کے جنگی اور بمبار طیاروں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ امریکہ و برطانیہ کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات میں اصل موضو ع بحث یہ رہا کہ تائیوان کے معاملہ پر چین سے جنگ کے امکانات کم کرنے کے لیے وہ کس طرح زیادہ قریبی تعاون کر سکتے ہیں۔نیز ٹکراؤ کی صورت میں کس طرح ہنگامی منصوبے بنا ئے جا سکتے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے ہند پیسیفک کو آرڈینیٹر کرٹ کیمپ بیل اور اعلیٰ قومی کونسل چین کے عہدیدار نے تائیوان پر برطانیہ کے نمائندوں سے مارچ میں اہم مذاکرات کیے تھے ۔سیاسی و سفارتی حلقوں میں کہا جا رہا ہے کہ امریکہ چاہتا ہے کہ چین تائیوان معاملہ میں یورپی یونین کے ساتھیوں اور برطانیہ کے درمیان تعاون بڑھایا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *