واشنگٹن:امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ٹیلی فونی گفتگو میں پاکستان کی معیشت اور افغانستان سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کے مطابق بلنکن نے اپنے پاکستانی ہم منصب بلاول کے ساتھ فون کال میںامریکہ اور پاکستان کی تعمیری و بار آوری شراکت داری پر زور دیا۔ یہ ٹیلی فونی گفتگو ایسے وقت میں ہوئی جب پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور مقامی حکام افغانستان پر انتہا پسندوں، خاص طور پر کالعدم تحریک پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں کو پناہ دینے کا الزام لگارہے ہیں۔
امریکا نے گذشتہ ہفتہ اس بات کا اعادہ کیا کہ افغان طالبان کو چاہئے کہ وہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ دہشت گردانہ حملوں کے لیے ان کے ملک کا استعمال نہیں کرنے دیا جائے گا۔ اسی دوران پاکستانی فوج کے افسران بالا نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے اہم عوامل میں سے ایک افغانستان میں ٹی ٹی پی اور اس کے دیگر گروہوں کے دہشت گردوں کو دستیاب محفوظ پناہ گاہیں اور کارروائی کی آزادی ہے۔
دریں اثنا افغانستان کے موجودہ حکمرانوں نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ پاکستان سمیت تمام دیگر ہمسایہ ممالک کے خلاف افغان سرزمین کو استعمال کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔جب سے گذشتہ سال نومبر میں ٹی ٹی پی اور پاکستانی حکومت کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہوا ہے عسکریت پسندوں نے خیبر پختونخوا، بلوچستان اور پنجاب صوبوں میں فوجی افسران کو نشانہ بناتے ہوئے پاکستان میں اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ گزشتہ ہفتے صوبہ خیبر پختونخوا میں چوتھا دہشت گردانہ حملہ ہوا جبکہ حکام نے صوبائی دارالحکومت پشاور میں ایک چوکی پر انتہا پسندوں کے ایک اور حملے کو ناکام بنا دیا۔
