US places up to 8,500 troops on alert amid Ukraine tensionsتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن:پنٹاگون نے اعلان کیا ہے کہ وزیر دفاع لائیڈجے آسٹین نے تقریباً 8 ہزار پانچ سو فوجیوں کی یورپ میں ممکنہ تعیناتی کے لیے ہائی الرٹ پر رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ کیونکہ ناٹو اور امریکا کو خدشہ ہے کہ روس یوکرین پر کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔ یورپی یونین جہاں روس کو’ پہلے کبھی نظر نہ آنے والی پابندیوں‘ سے متنبہ کر رہی تھی وہیں فوجی اتحاد ناٹو نے روسی جارحیت کی صورتحال میں دفاعی منصوبے کو آخری شکل دے دی ہے۔

وائٹ ہاوس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے بتایا ہے کہ صدر بائیڈن پیر کی رات دیر گئے اتحادی یورپی راہنماوں کے ساتھ ایک وڈیو کال پر یوکرین کی سرحد پر تعنیات روسی فوج میں اضافے اور کسی ممکنہ حملے کی صورت میں ممکنہ ردعمل پر تبادلہ خیال کریں گے۔پینٹاگان کے پریس سیکریٹری جان کربی نے کہا صدر جو بائیڈن کی ہدایت پر امریکی فوجیوں کی یورپ میں تعیناتی کا فیصلہ تو کر لیا گیا ہے لیکن اس پر عمل درآمد اسی صورت میں ہو گا جب نیٹو اتحادی’ریپیڈ رسپانس فورس‘ یعنی فوری جواب دینے والی فوج کو متحرک کرنے کا فیصلہ کریں گے۔ یا پھر ایسی صورت میں یہ فوجی یورپ بھجوائے جائیں گے جب یوکرین کی سرحد کے نزدیک روسی فوج کے اضافے سے متعلق کوئی نئی صورتحال جنم لیتی ہے۔

جان کربی کا کہنا تھا کہ یہ اقدام نیٹو اتحادیوں کے ساتھ ہمارے عزم کا اعادہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکی فوجیوں کو بھجوانے کا مقصد ازخود یوکرین کی سرحد پر تعیناتی نہیں ہے۔ترجمان نے بتایا کہ یہ اشارے، کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن یوکرین پر فوجی دباو کم نہیں کر رہے ہیں، ملنے کے پیش نظر وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے صدر جو بائیڈن کو مشورہ دیا تھا کہ ساڑھے آٹھ ہزار فوجیوں کو ایسی صورت میں یورپ میں ممکنہ تعیناتی کے لیے تیار رکھا جائے ۔ کربی نے کہا کہ وہ اس بارے میں ابھی کچھ نہیں بتا سکتے کہ امریکہ کے اندر موجود کون سے یونٹس کو ہائی الرٹ پر رکھا جا رہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *