واشنگٹن:(اے یو ایس ) امریکہ کے نو منتخب صدر جو بایئڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے کہا ہے کہ ان کے ٹیکس کے معاملات کی وفاقی سطح پر تفتیش کی جا رہی ہے۔ان کے اس بیان سے ہنٹر بائیڈن کے وہ مالی معاملات پھر منظر عام پر آگئے ہیں جو بائیڈن کی صدارتی مہم کے دوران ان کا تعاقب کرتے رہے ہیں۔جو بائیڈن کی صدارتی مہم کے دفتر سے جاری ہوئے ایک بیان میں ہنٹر بائیڈن نے کہا کہ انہیں اس تفتیش کا علم منگل کو ہوا، لیکن انہوں نے اس سلسلے میں تفصیل سے کچھ نہیں بتایا۔”میں اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیتا ہوں۔ لیکن مجھے یقین ہے کہ پیشہ وارانہ انداز سے کیا گیا غیر جانبدار جائزہ یہ ظاہر کرے گا کہ میں نے تمام امور کو قانونی اور مناسب انداز سے نبھایا۔
ان امور میں ٹیکس کے پیشہ وارانہ مشیروں کے فوائد بھی شامل ہیں۔”ہنٹر بائیڈن کو طویل عرصہ سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا سامنا رہا ہے، جن میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے کاروبار میں سیاسی تعلقات سے فائدہ اٹھایا۔صدر ٹرمپ اور ان کے حلیف الزام عائد کرتے ہیں کہ اپنے والد کے نائب صدارتی دور میں ہنٹر بائیڈن یوکرین میں کاروباری بد عنوانیوں کے مرتکب ہوئے۔ ان الزامات کو کسی ثبوت سے سچ ثابت کیے بغیر وہ کہتے ہیں کہ سابق صدر باراک اوباما کے دور میں ہنٹر بائیڈن، امریکی انتظامیہ کے مشرقی یورپ میں واقع ملک یوکرین سے معاملات چلاتے تھے۔
ریاست ڈیلاویئر میں امریکی اٹارنی جنرل کی طرف سے وفاقی تفتیش کی یہ خبر نو منتخب صدر بائیڈن کے لیے غیر موزوں وقت میں سامنے آئی ہے، کیونکہ اس وقت وہ اپنی آنے والی انتظامیہ کے لیے کابینہ کی تشکیل کر رہے ہیں۔اگر یہ تفتیش نو منتخب صدر کے 20 جنوری کے آغاز تک جاری رہتی ہے تو جو بائیڈن کی آئندہ کی انتظامیہ میں مقرر کیے گئے اٹارنی جنرل اس تفتیش کی نگرانی کریں گے۔جو بائیڈن کی ٹرانزیشن ٹیم نے ایک بیان میں کہا:”نو منتخب صدر بائیڈن اپنے فرزند پر نازاں ہیں، جنہوں نے اپنی ذات کے خلاف حملوں سمیت حالیہ مہینوں میں کئی چیلنجز کا مقابلہ کیا ہے اور وہ اس میں مضبوط تر ہو کر سامنے آئے ہیں۔”ہنٹر بائیڈن کے وکلا نے فوری طور پر اس تفتیش پر کوئی بات نہیں کی۔