واشنگٹن: (اے یو ایس)جمعہ کے روز امریکی وزارت خزانہ نے عراق میں پاپولر موبلائزیشن فورسز “الحشد” کے سربراہ فالح الفیاض کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے اس پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ الفیاض پر انسانی حقوق کی پامالیوں اور دہشت گردی کے حملوں میں سہولت کاری جیسے سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
ایک بیان میں امریکی وزارت خزانہ نے کہا کہ فالح الفیاض عراق کی الحشد ملیشیا کے ہی ایک کرائسز سیل کا حصہ تھا، جو ایرانی پاسداران انقلاب کی حمایت سے عراقی مظاہروں کو روکنے کے لئے 2019 کے آخر میں تشکیل دیا گیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس بات نے بھی تصدیق کی گئی ہے کہ ایران کی وفادار پاپولر موبلائزیشن فورسز کے عناصر عراق میں سیاسی کارکنوں کے خلاف قاتلانہ حملے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں حالانکہ سول سوسائٹی کے یہ کارکن آزادانہ اور منصفانہ انتخابات، انسانی حقوق کے احترام اور کرپشن سے پاک حکومت کا مطالبہ کرتے ہیں۔
امریکی وزیر خزانہ اسٹیفن منوچن نے کہا کہ فالح فیاض اور دیگر سخت گیرعناصر اور سیاست دانوں نے تہران کے ساتھ اتحاد کیا اور پرامن عراقی مظاہرین کے قتل کی ہدایت اور نگرانی کی۔ عراقی جمہوریت اور سول سوسائٹی کے خلاف پرتشدد مہم کا آغاز کیا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکا عراق میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کا احتساب جاری رکھے گا کیونکہ عراق کے عسکریت پسند عراقی عوام کو پر امن احتجاج اور اپنے ملک میں عدل و انصاف کے حصول کے حق سے محروم رکھنا چاہتے ہیں۔