US, Saudi Arabia looking at defense pact similar to S. Korea, Japan: NYTتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن،(اے یوایس) امریکی حکام نے کہا ہے کہ واشنگٹن اور ریاض جاپان اور جنوبی کوریا کے ساتھ امریکی فوجی معاہدوں کی طرح کے ایک ممکنہ دفاعی معاہدے کا جائزہ لے رہے ہیں۔یہ خبر ایسے وقت سامنے آئی ہے جب بائیڈن انتظامیہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے ایک بے مثال معاہدے کے لیے ثالثی کی کوشش کر رہی ہے۔سعودی عرب کے کئی مطالبات ہیں جن میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے سویلین جوہری پروگرام میں امریکی مدد اور واشنگٹن کے ساتھ دفاعی معاہدہ بھی شامل ہے۔

نیویارک ٹائمز سے بات کرنے والے امریکی حکام کے مطابق اگر شرقِ اوسط یا سعودی سرزمین پر کسی دوسرے ملک کا حملہ ہو تو امریکا اور سعودی عرب ایک دوسرے کی فوجی مدد کرنے کا عہد کریں گے۔وائٹ ہاؤس کے مطابق سعودی عرب میں 3000 سے کچھ ہی کم امریکی فوجی تعینات ہیں۔مشقوں کی نگرانی کرنے والے امریکی کرنل نے العربیہ کو بتایا کہ اس ماہ کے شروع میں امریکہ اور سعودی عرب نے شرقِ اوسط میں ڈرون طیاروں کے انسداد کی اب تک کی سب سے بڑی مشق کی۔

جنوبی کوریا اور جاپان کے ساتھ امریکی معاہدے امریکی فوجیوں کی دونوں ممالک میں تعیناتی کی اجازت دیتے ہیں اور اگر میزبان ملک یا امریکی فوجیوں میں سے کسی ایک پر حملہ ہو تو وہ ایک دوسرے کی حمایت کریں گے۔ان معاہدوں کو عموماً کانگریس کی منظوری درکار ہوتی ہے جس کی ترقی پسند ڈیموکریٹس مخالفت کر سکتے ہیں۔اس کے باوجود امریکی حکام نے کہا کہ سعودی-اسرائیل تعلقات کو معمول پر لانے سے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور یہ ممکنہ طور پر سعودی عرب کو چین سے دور لے جا سکتا ہے جسے امریکہ روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *