واشنگٹن:امریکہ نے کہا ہے کہ جنگ شروع ہوتے ہی روس نے یوکرین کے جس علاقے پر قبضہ کر لیا تھا اس میں سے نصف کو یوکرین نے بازیاب کرا لیا۔ اس ضمن میں وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ یوکرین نے اس علاقہ کا، جسے روس نے ابتدائی طور پر اپنے حملے میں قبضے میں لے لیا تھا، آدھا علاقہ واپس حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے اتوار کے روز سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ یوکرین کو باقی علاقہ جیتنے کے لیے ایک بہت مشکل لڑائی کا سامنا کرنا پڑا اور جو علاقہ ابتدائے جنگ میں روس نے قبضے میں لے لیا تھا اس کا تقریباً 50 فیصد پہلے ہی واپس لیا جا چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ جوابی کارروائی کے ابتدائی دن ہیں جو ابھی نسبتاً مشکل ہے۔ یہ کوئی ہفتے یا دو ہفتے میں کام ہونے والا نہیں ہے۔ ہم ابھی بھی دیکھ رہے ہیں میرے خیال میں اس میں کئی مہینے لگ جائیں گے۔ امید ہے کہ یوکرین موسم گرما میں جوابی کارروائی کے آغاز کے بعد روس کی افواج کو اپنی سرزمین سے واپس ڈھکیل دے گاکیونکہ یوکرین کی فوجیں ملک کے جنوب اور مشرق میں روس کی بھاری پوزیشنوں کو توڑنے کی جدوجہد کر رہی ہیں۔ گزشتہ ماہ کے اواخر میں صدر ولادیمیر زیلنسکی کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ روسی افواج کے خلاف پیش رفت مطلوبہ رفتار سے سست ہے لیکن یوکرین پر اسے تیز کرنے کے لیے دباو¿ نہیں ڈالا جائے گا۔