واشنگٹن: (اے یو ایس ) امریکا نے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ یمنی حکومت اور حوثی ملیشیا کے درمیان براہ راست امن مذاکرات کے لیے اپنے مطالبے کی تجدید کی ہے تاکہ ملک میں آٹھ سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ کو ختم کیا جا سکے۔یمن کی شوریٰ کونسل کے اسپیکر احمد بن دغر سے ملاقات کے دوران یمن میں امریکی سفیر اسٹیفن فیگن نے امن کے راستے اور یمنی معیشت کی حمایت میں امریکی صدر جو بائیڈن کی دلچسپی کا اظہار کیا۔
یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ ملاقات میں یمن کے محاذ جنگ کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکی سفیر نے حکومت اور حوثیوں کے درمیان جنگ بندی کی توسیع کی ضرورت پر زور دیا جو کی دو اگست کو ختم ہو رہی ہے۔بن دغر نے عالمی برادری اور امریکا پر زور دیا کہ وہ یمن میں خونریزی کو روکنے کے لیے مداخلت کریں اور طے شدہ بنیادی حوالوں کے فریم ورک کے اندر پرامن حل کی راہ ہموار کریں۔
یمن کی شوریٰ کونسل کے اسپیکر نے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی پر خطے میں حوثیوں اور ان کے ایجنٹوں کے جارحانہ اقدامات کی حمایت جاری رکھنے کے ایران کے خطرات سے خبردار کیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں ایران کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کا مقابلہ یمن، امریکا اور عالمی برادری کے یمن کی آئینی حکومت کی حمایت کرنے والے اتحاد کے درمیان مزید تعاون سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔