واشنگٹن : جماعت الدعویٰ کے سربراہ اور دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید کو دہشت گردی کی مالی معاونت کا مجرم قرار دے کر سزا سنائے جانے کا امریکہ نے خیر مقدم کیا ۔
امریکہ کی اعلیٰ سفارت کار ایلس ویلز نے دہشت گردی کو مالی معاونت سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی جانب سے کیے گئے اقدامات کو مستحسن قرار دیا اور کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اپنے قول پر عمل کیا اور جو کہا وہ کر دکھایا۔
ویلز نے ایک بیان میں کہا کہ حافظ سعید اور ان کے ساتھیوں کو سزا سنایا جانا لشکر طیبہ کو اس کے جرائم پر جوابدہ بنانے اوردہشت گردی کو مالی معاونت سے نمٹنے کے لیے اپنے بین الاقوامی وعدوں کی تکمیل کی جانب اہم قدم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کہہ ہی چکے ہیں کہ یہ پاکستان کے مستقبل کے مفاد میں ہے کہ دہشت گردوں کو اس کی سرزمین سے کارروائی نہ کرنے دی جائے ۔
واضح ہو کہ گذشتہ روز اسلام آبا دکی ایک انسدا دہشت گردی عدالت نے حافظ سعید اور کئی ساتھیوں کو دہشت گردی کی مالی معاوت اور منی لانڈرنگ کیسوں میںمجموعی طور پر 11سال کی قید اور30ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
عدالت کے جج ارشد حسین بھٹا نے الانفال ٹرسٹ کے سکریٹری ملک ظفر اقبال کو بھی انہی دونوں کیسز میں مجرم قرار دے کر اسے بھی 11سال کی قید اور30ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی ۔
عدالت نے حادفظ سعید کو تاحکم ثانی پنی تحویل میں رکھنے کے لیے بھی حکام کو ہدایت کی ۔جس وقت جج سزا سنا رہا تھا تو حافظ سعید بھی کمرہ عدالت میں موجود تھا۔