USCIRF Recommends to Flag India, 14 Others as ‘Country of Particular Concern'تصویر سوشل میڈیا

نیویارک: امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی(یو ایس سی آئی آر ایف) نے اپنی سالانہ رپورٹ میں ایک بار پھر ہندوستان کو نشانہ بناتے ہوئے مذہبی آزادی پر سوالات اٹھائے ہیں۔یو ایس سی آئی آر ایف نے اپنے پرانے مطالبے کو دوہراتے ہوئے بائیڈن انتظامیہ سے کہا کہ وہ ہندوستان کو خصوصی تشویش والے ملک میں شامل کرنے کی سفارش کی۔ اس رپورٹ میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ہندوستان کو نیچا دکھانے کے لیے اسلامو فوبیا، فاشزم، نسل کشی جیسے مسائل پر ڈس انفولاب کے ذریعے بلیڈ انڈیا کے لیے تیار کیے گئے 50 سال پرانے منصوبے کو بے نقاب کیا گیا ہے۔یو ایس سی آئی آر ایف نے کہا کہ پیر کو امریکی کانگرس کی طرف سے قائم کی گئی نیم عدالتی باڈی نے بائیڈن انتظامیہ سے سفارش کی کہ وہ ہندوستان ، چین، پاکستان، افغانستان اور 2021 میں مذہبی آزادی کی حیثیت کے حوالے سے خاص تشویش والے 11 دیگر ممالک کو شامل کرے۔

ہندوستان میں آزادی نمایاں طور پر خراب ہوگئی ہے۔ سال کے دوران، حکومت ہند نے پالیسیوں کے فروغ اور نفاذ میں اضافہ کیا۔ ان میں ہندو قوم پرست ایجنڈے کو فروغ دینا شامل ہے جس نے مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، دلتوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کو منفی طور پر متاثر کیا ہے۔اس نے کہا، حکومت نے ملک کی مذہبی اقلیتوں کے خلاف موجودہ اور نئے قوانین اور ساختی تبدیلیوں کے استعمال کے ذریعے قومی اور ریاستی دونوں سطحوں پر ہندو قوم کے اپنے نظریاتی وژن کو منظم کرنا جاری رکھا۔ تاہم، ہندوستان پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق امریکی ادارے نے صرف اس معاملے پر اپنے تعصبات سے رہنمائی لینے کا انتخاب کیا ہے جس میں اسے مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔

یو ایس سی آئی آر ایف کی سفارشات امریکی حکومت پر پابند نہیں ہیں۔یو ایس سی آئی آر ایف نے اپنی سالانہ رپورٹ میں درجہ بندی کے لیے جن دیگر ممالک کی سفارش کی ہے ان میں برما، اریٹیریا، ایران، نائجیریا، شمالی کوریا، روس، سعودی عرب، شام، تاجکستان، ترکمانستان اور ویت نام شامل ہیں۔ ایس سی آئی آر ایف نے گزشتہ سال امریکی حکومت کو ایسی ہی ایک سفارش کی تھی جسے بائیڈن انتظامیہ نے قبول نہیں کیا تھا۔ ہندوستان نے ماضی میں یو ایس سی آئی آر ایف کی رپورٹوں کو بھی مسترد کر دیا ہے۔ ہمارا اصولی موقف یہ ہے کہ ہمیں اپنے شہریوں کے آئینی طور پر محفوظ حقوق کی حیثیت پر کسی بھی غیر ملکی ادارے کی طرف سے کوئی اختیار نظر نہیں آتاہے۔ وزارت خارجہ نے کہا تھا، ہندوستان کے پاس ایک مضبوط عوامی گفتگو اور آئینی طور پر لازمی ادارے ہیں جو مذہبی آزادی اور قانون کی حکمرانی کے تحفظ کی ضمانت دیتے ہیں۔ پچھلے سال اس کی طرف سے دی گئی سفارشات میں، پانچ ممالک افغانستان، ہندوستان ، نائیجیریا، شام اور ویتنام کو امریکی حکومت نے خاص تشویش والے ممالک کے طور پر درجہ بندی نہیں کیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *