Uzbekistan dismisses Islamic State’s claim of cross-border attackتصویر سوشل میڈیا

تاشقند:(اے یو ایس )ازبکستان کے حکام نے ان دعوو¿ں کو جھوٹ قرار دیا کہ دولت اسلامیہ فی العراق و الشام (داعش) سے وابستہ انتہاپسندوں نے پڑوسی ملک افغانستان سے ان کے ملک پر راکٹ حملہ کیا ہے۔ازبیک وزارت دفاع نے اپنی ویب سائٹ پر اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے متصل ان کے ملک کی سرحد کی ازبیک فوج مستعدی سے حفاظت کر رہی ہے اور وہاں امن و استحکام ہے۔حکام نے اس حملہ کی تردید دہشت گرد گروہ کے اس دعوے کے ایک روز بعد کی ہے جس میں گروہ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کی افغان شاخ دولت اسلامیہ خراسان نے پیر کے روز شمالی افغان صوبے بلخ سے ازبکستان کے ترمیز میں ایک فوجی یونٹ کو ہدف بنا کر راکٹ حملہ کیا۔

قبل ازیں داعش سے وابستہ گروپ خراسان نے پیر کے روز بتایا تھا کہ اس نے ازبکستان پر راکٹ حملہ کیا ہے۔ مشرقی ایشیائی ملک پر افغانستان سے ہونے والا اپنی نوعیت کا یہ پہلا حملہ ہے۔داعش خراسان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے ازبکستان کے ترمز کے قصبے میں واقع فوجی اڈے پر دس راکٹ فائر کیے۔ یہ علاقہ افغان سرحد کے نزدیک واقع ہے ۔اطلاعات کے مطابق ازبکستان پر حملے شمالی افغانستان کے صوبے بلخ میں حیرتان کے علاقے سے کیے گئے۔ گروپ نے اپنے دعوے کے ثبوت کے طور پر راکٹ میزائلوں کی تصاویر اور وڈیو بھی جاری کی ہے۔

داعش خراسان گروپ امریکی قیادت والے غیر ملکی فوجی اتحاد کے گزشتہ سال اگست میں افغانستان سے انخلا کے بعد ملک بھر میں اپنے حملوں میں تیزی لے آیا ہے۔گروپ نے پڑوسی ملک پاکستان میں بھی متعدد حملے کیے ہیں۔ تازہ ترین حملہ گزشتہ ماہ پشاور میں اہل تشیع کی مسجد پر خود کش حملے کی صورت میں کیا گیا۔اس حملے میں اقلیتی شیعہ مسلک کے60 نمازی ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔ پاکستان کے حکام نے بتایا تھا کہ خود کش حملہ آور ایک افغان پناہ گزین تھا جس نے مبینہ طور پر افغانستان سے تربیت حاصل کر رکھی تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *