ریاض:(اے یو ایس)سعودی عرب کے ذرائع ابلاغ میں شہہ سرخیوں کا موضوع بننے والی حالیہ پیش رفت میں اس وقت ایک نیا موڑ آیا جب وزارت تجارت نے سماجی فاصلے کے لیے وضع کردہ ضوابط کی پاداش میں اسنیپ چیٹ اسٹارز کی موجودگی میں منعقد ہونے والی تقریب کے شرکا اور دیگر افراد کو جرمانوں کی سزا دینے کا اعلان کیا گیا۔اس تقریب کا انعقاد تعلقات عامہ کی ایک کمپنی نے کیا تھا اور اس میں سنیپ چیٹ کی نامور شخصیات شریک ہوئی۔
تقریب کے حوالے سے سماجی آداب کے منافی سرگرمیاں بھی ریکارڈ پر آئی تھیں۔تفصیل کے مطابق وزارت تجارت نے کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کی ذمہ دار کمپنی کے عہدیداروں کو طلب کرلیا اور کمپنی پر تین لاکھ ریال جرمانہ کر دیا۔ وزارت تجارت نے بیان میں بتایا کہ جرمانہ حد سے زیادہ تعداد میں افراد کے اجتماع اور وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر مقررہ سزاو¿ں کے تناظر میں کیا گیا ہے۔وزارت تجارت نے بیان میں کہ تحریری طور پر بتایا جا چکا ہےکہ کوئی بھی ادارہ موجودہ صورتحال میں بھیڑ سے گریز کرے۔
ادارے کے اندر یا باہر رش نہ ہونے دے۔ یہ پابندی بھی لگائی گئی تھی کہ کوئی بھی ادارہ کسی بھی پروگرام میں سوشل میڈیا کی شخصیات کو مدعو نہ کرے اور تجارتی اداروں کے مشتہرین کو نہ بلایا جائے۔ نئی مصنوعات یا سہولتوں کو متعارف کرانے کے لیے افتتاحی تقریبات نہ کی جائیں۔یاد رہے کہ سعودی پبلک پراسیکیوشن قانون کے مطابق تقریب کے شرکا پر قید اور جرمانے کی سزا ہو گی کیونکہ تقریب مذہبی اقدار اور سعودی عرب میں سماجی آداب کو نقصان پہنچانے والے جرم کے دائرے میں آتی ہے۔